عامر لیاقت حسین نے ایم این اے کی حیثیت سے استعفی دینے کا اعلان کیا


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے عامر لیاقت حسین نے اپنے حلقے کے مسائل حل کرنے میں ناکامی پر استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ کراچی کا ایک لاچار ایم این اے ہے جو شہر کے لوگوں کو بجلی فراہم کرنے سے قاصر ہے۔
عامر لیاقت نے مزید کہا کہ وہ کراچی اور اپنے حلقے کے عوام کی تکالیف کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔
میں اعتراف کرتا ہوں میں کراچی کا ایک بے بس ایم این اے ہوں… اپنے شہر کے لوگوں کو بجلی فراہم کروانے سے قاصر ہوں… مجھ سے کراچی اور بالخصوص اپنے حلقے کے لوگوں کا تڑپنا سسکنا اور مونس علوعی کے جھوٹ سہنا نہیں دیکھا جاتا وَیراعظم سے وقت مانگا ہے مل کر انہیں استعفی پیش کردوں گا
— Aamir Liaquat Husain (@AamirLiaquat) July 16, 2020
جیسا سب کو معلوم ہے کہ کراچی ان دنوں بجلی کے شدید بحران کا شکار ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک عادل مرتضیٰ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور رسد اور طلب کے مابین خلاء 500 میگاواٹ تک جا پہنچا ہے۔
کے الیکٹرک کے بجلی گھروں کی پیداوار 1800 میگاواٹ تک محدود ہے۔ نجی بجلی گھروں سے 300 میگاواٹ اور قومی گرڈ سے 700 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ کراچی میں بجلی کی طلب 3300 میگاواٹ تک ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک عادل مرتضیٰ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ، لوڈشیڈنگ زیادہ تر ایسے علاقوں میں ہوتی ہے جہاں بجلی چوری کی اطلاع دی جاتی ہے۔
مزید یہ کہ انہوں نے شکایت کی کہ کے الیکٹرک کو کچھ صارفین کے ذریعہ بل کی عدم ادائیگی کا سامنا ہے۔ بہت سے باشندے غیر قانونی ذرائع سے بجلی حاصل کررہے ہیں۔عادل مرتضیٰ نے کہا کہ بعض اوقات لائنوں میں فنی خرابی کی وجہ سے بھی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔مزید برآں ، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کچھ معاملات میں کے الیکٹرک کی مدد کررہی ہے جس کے لئے وہ مشکور ہیں۔ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ مون سون کے دوران بجلی کی طلب کم تھی۔