پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی قیمتوں میں ٹریڈنگ کے دوران اضافہ دیکھا گیا، معاشی تجزیہ کار اس کی وجہ توانائی اور سیمنٹ کے شعبوں کے حصص میں دلچسپی بڑھانے سمیت متعدد عوامل کو قرار دیتے ہیں۔
کے ایس ای 100 انڈیکس دوپہر 2 بجے 485 پوائنٹس یا 1.12 فیصد اضافے کے ساتھ 41,216 پوائنٹس پر بند ہوا۔
انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ایکویٹی کے سربراہ، رضا جعفری نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے اسٹاک میں مسلسل دلچسپی دیکھی گئی ہے کیونکہ حکومت نے قرض کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کے منصوبے پر کچھ کام کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیمنٹ سیکٹر کے شیئرز کی فروخت میں اضافے کی وجہ افغانستان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے پر دستخط کا امکان بھی ہے جس سے افغان کوئلے کی قیمت میں کمی ہو سکتی ہے۔
ڈائریکٹر فرسٹ نیشنل ایکویٹیز لمیٹڈ عامر شہزاد نے بھی اس اضافے کا ذمہ دار سیمنٹ سیکٹر کو قرار دیا اور کہا کہ اگر اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے 23 جنوری کو ہونے والے اپنے اجلاس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تو یہ اضافہ جاری رہ سکتا ہے۔
میپل لیف سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈ کے حصص میں 1.18 روپے یا 5.74 فیصد، فوجی سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے حصص میں 0.53 روپے یا 4.72 فیصد، ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے حصص کی قیمت میں 1.34 روپے یا 2.88 فیصد، سیمنٹ لمیٹڈ کے حصص میں اور 1.34 روپے یا 5.74 فیصد اضافہ کا اضافہ ہوا۔
دریں اثناء پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے حصص کی قیمتوں میں 0.2 روپے یا 0.24 فیصد اضافہ ہوا۔
عامر شہزاد نے آج کے مثبت رجحان کی وجہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ متحدہ عرب امارات کو قرار دیا اور کہا کہ مارکیٹ کو اس دورے سے مثبت نتائج کی توقع ہے۔
دریں اثناء پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے سابق ڈائریکٹر ظفر موتی والا نے کہا کہ KSE-100 انڈیکس میں کئی وجوہات کی بنا پر اضافہ دیکھا گیا، جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے یہ وضاحت بھی شامل ہے کہ حکومت کمرشل بینکوں کو زرمبادلہ کی تحویل میں نہ لینے کی اجازت دے گی۔ ، اس وضاحت سے مارکیٹ میں پیدا ہونے والی خوف و ہراس کم ہو گیا۔
اس کے علاوہ چوہدری پرویز الٰہی کے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد مارکیٹ نے بھی راحت کی سانس لی کیونکہ اس پیشرفت سے سیاسی غیر یقینی صورتحال کم ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "کارپوریٹ سیکٹر سے مجموعی طور پر خریداری کے آرڈر موصول ہوئے ہیں، اگر انٹر بینک، اوپن اور گرے مارکیٹ میں ڈالر اور روپے کی شرح تبادلہ کے درمیان فرق کو کم کیا جائے تو مارکیٹ کو بہت فائدہ ہوگا”۔
عارف حبیب کارپوریشن کے ڈائریکٹر احسن المغدی نے کہا کہ پرویز الٰہی کے اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد سیاسی تناؤ میں کمی کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘سیشن کے دوران مختلف افواہوں اور تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر وزیر اعظم شہباز کی متحدہ عرب امارات کی قیادت کے ساتھ بات چیت کے ممکنہ مثبت نتائج نے مارکیٹ میں تیزی کے رجحان میں مثبت کردار ادا کیا’۔