کراچی(ویب ڈسیک) صدر مملکت کی جانب سے قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے بعد آئینی بحران کے ایک دن بعد، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پیر کو 700 پوائنٹس سے زیادہ گر گیا
کاروباری سیشن کا آغاز KSE-100 انڈیکس 45,152 پوائنٹس سے ہوا۔ جیسا کہ ٹریڈنگ جاری رہی، یہ صبح 10:22 پر 1,000 سے زیادہ پوائنٹس گر کر 44,055 پر آ گیا۔ بعد ازاں انڈیکس 400 پوائنٹس بحال ہوا اور رات 12 بجے 44,416 پوائنٹس تک بڑھ گیا۔
ماہرین کے مطابق موجودہ سیاسی صورتحال سے سرمایہ کار پریشان ہیں اور اسٹاک کی زیادہ فروخت کے باعث مارکیٹ دباؤ کا شکار ہے۔
مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے مثبت رجحان دیکھا گیا اور 1,601 پوائنٹس (3.7 فیصد) تک کا اضافہ ہوا۔ یہ 31 جولائی 2020 کے بعد سب سے زیادہ ہفتہ وار اضافہ تھا۔ مارکیٹ نے تیل اور کوئلے کی گرتی ہوئی قیمتوں پر بھی مثبت ردعمل ظاہر کیا۔
سرمایہ کار اس ہفتے اسی طرح کے رجحان کی امید کر رہے تھے کیونکہ تحریک عدم اعتماد کے ارد گرد کی غیر یقینی صورتحال اتوار کو ختم ہونے کی امید تھی۔ تاہم موجودہ سیاسی صورتحال اور امریکہ کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے خدشات نے سرمایہ کاروں کو پریشان کر دیا ہے۔