واشنگٹن(ویب ڈیسک) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے چھ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے پاکستان کو پانچ شرائط پیش کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے چھ ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج دوبارہ شروع کرنے کے لیے پانچ شرائط رکھی ہیں۔
نئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عمران خان کے دور حکومت کے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کے لیے امریکہ جاتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے باقی تین ارب ڈالر حاصل کرنے کے لیے اپنی فیول سبسڈی واپس لینا ہوگی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو ختم کرنا ہو گا، بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرنا ہو گا، نئے ٹیکسوں کا نفاذ کرنا ہو گا اور مالی بچت کو یقینی بنانا ہو گا۔
وفاقی وزیر نے واشنگٹن روانگی سے چند گھنٹے قبل میڈیا سے اپنی پہلی باضابطہ گفتگو میں کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کے لیے اس کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے روبرو ملاقات کی درخواست کی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے ہیں اور پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 24 اپریل تک جاری رہیں گے۔
آئی ایم ایف سے کامیاب مذاکرات کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔
مذاکرات میں آئندہ بجٹ کی تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بڑا ٹیکس ہدف مانگے گا، امکان ہے کہ آئی ایم ایف 7 ہزار ارب کا ٹیکس ہدف مانگے گا۔