بزرگ فرما گئے کہ دنیا میں فتح اور کامیابی انہی قوموں کو حاصل ہوتی ہے جن کے جوانوں میں غیرت کا مادہ پایا جاتا ہو, بے حِس قومیں غلامی کی زنجیریں نہیں توڑ سکتی اور غیرتمند قومیں کبھی طوق غلامی نہیں پہنتی۔ پاکستانی تو پاکستان کی بقا کے لئے نکل رہے ہیں مگر حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے تصادم کیلئے تیار بیٹھی ہے, یہی وجہ ہے کہ وہ پکڑ دھکڑ کے ساتھ ,تم غدار وہ غدار کا راگ آلاپ رہی ہے جبکہ عالمی حالات یہ ہیں کہ امریکہ کے اتحادی یورپین ممالک اس وقت روس سے سستا تیل خرید کر عوام کو ریلیف دینے جارہے ہیں ,یہی ہمارا پڑوسی دشمن ملک بھارت بھی کر رہا ہے بلکہ بھارت میں تیل 9 سے 10 روپے سستا کر کے عوام کو ریلیف دیا جا چکا ہے۔ قطعہ نظر عمران خان بھی ایسا ہی کرنے جارہا تھے جس پر انہیں مبینہ طور پر سازش کرکے ہٹا دیا گیا۔ہوسکتا ہے اس کی اصل کہانی کچھ اور ہو اور سچ ہمارے بچوں کے بچے جان سکیں,فی الحال اقوام عالم میں ہمارا گراف نچلے لیول سے بھی نیچے ہے,کیونکہ ہمارے سیاستدان دنیا کو بتا رہے ہیں کہ ہم غدار بھی ہیں اور چور بھی,بددیانت اور اس کے علاوہ برائے فروخت بھی, بس قیمت اچھی لگنی چاہیے, اور اس صنف میں صرف سیاستدان ہی نہیں بلکہ وہ پاوِتر لوگ بھی ہیں جنکا نام لینے سے زبانوں پر چھالے اور قلم کی سیاہی ماند پڑنے لگ جاتی ہے۔ ملک اس وقت ایک بھنور میں ہے اور دنیا بھر کے بھیڑیے ہمیں بھیڑیں اور بکریاں سمجھ کر کھانے کے درپے ہیں۔ ہم کبھی بھکاری ہوتے ہیں اور کبھی وینٹی لیٹر پر لیکن شاید ہم” کلینیکلی” مر چکے ہیں,اب واحد امید کوئی زوردار بجلی کا جھٹکا ہے جس سے اس تن مردہ میں جان آسکے، شاید روح بیدار ہوجائے، اسی سلسلے کی کڑی عمران خان کا لانگ مارچ ہے جسں سے لوگ اُمید لگائے بیٹھے ہیں۔ اسی زِمن میں وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے شرکا سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسلام آباد کے ریڈ زون کو کنٹینر لگاکر سیل کردیا گیا۔ وفاقی حکومت کی پی ٹی آئی نے لانگ مارچ سے نمٹنے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے شرکا سے سختی سے پیش آیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کے ریڈ زون کو کنٹینر لگاکر سیل کردیا گیا۔ آج رات تک ریڈ زون جانے والے تمام راستوں کو بند کردیا جائے گا۔ ریڈزون جانے کے لیے صرف مارگلہ روڈ کو کھلا چھوڑا جائے گا۔ وفاقی پولیس اور انتظامیہ کو اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ دیگر صوبوں سے پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی ہے۔ پولیس ،ایف سی اور رینجرز اہلکار بھی طلب کیے جا چُکے ہیں۔ آج رات سے دیگر صوبوں سے نفری پہنچنا شروع ہو جائے گی۔ آج ہی قیدی وینز، واٹر کینن اور دیگر سامان پولیس کو فراہم کر دیا جائے گا۔ گزری رات پورے پنجاب میں رانا ثناءاللہ نے پنجاب پولیس کو استعمال کرکے لوگوں کے گھروں کے دروازے تک تڑوا دیئے، چھاپہ مار مہم میں سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا، غنڈوں بدمعاشوں کو جب حکومت مل جائے تو یہ سب کوئی اچنبھے کی بات نہیں، ابھی تو لانگ مارچ کا آغاز ہی نہیں ہوا اور غنڈوں کی سانسیں پھولی ہوئی ہیں، لیکن یہی لوگ تحریک انصاف کی حکومت میں ہر تھوڑے ٹائم بعد لانگ مارچ کرتے رہے، لیکن انکو حکومت نے روکنا تو دور کی بات حکومت ان کیلئے ٹوائلٹ بنواتی رہی، ان کیلئے پینے والے پانی کی گاڑیاں بھیجتی رہی، بہرحال، ایک عام انسان اور غنڈوں بدمعاشوں کی حکومت میں بہرحال فرق ہوتا ہے، لیکن ایک بات عوام کو سمجھنی پڑے گی کہ
پکڑ دھکڑ کا آغاز کر کے حکومت نے بوکھلاہٹ کا اظہار اور عمران خان کے خوف کا اقرار کر لیا اور یہ حکومتی اتحاد کا اعتراف شکست ہے۔
بقلم: کاشف شہزاد