دنیا بھر میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہےاور گرمی کا موسم شدید ہوتا جارہا ہے، جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کا مسئلہ ہے کہ رات کو اچھی نیند کیسے حاصل کی جائے۔ تاہم، کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ گرمی سے نمٹنے کے لیے کر سکتے ہیں۔
دن میں نہ سوئیں
زیادہ درجہ حرارت ہمیں دن میں تھوڑا سا سست کر سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے اندرونی جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے زیادہ توانائی خرچ کر رہے ہوتے ہیں۔
اور اگر رات کو گرمی نے آپ کی نیند میں خلل ڈالا ہے تو کوشش کریں کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے دن میں نہ سوئیں، کیونکہ گرمی میں دن کے وقت نہ سونا بہتر ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے آپ کو رات کو سونے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
کام کے اوقات
گرم موسم میں آپ کا دل چاہتا ہے کہ آپ اپنی روزمرہ کی عادات کو بدلیں لیکن ایسا نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے سے آپ کی نیند متاثر ہوسکتی ہے۔
اپنے روزمرہ کے معمول کے مطابق سونے کے لیے لیٹ جائیں اور روزانہ کی دیگر سرگرمیاں ان کے شیڈول کے مطابق کرنے کی کوشش کریں۔ سونے سے پہلے ہر وہ کام کریں جو آپ کو کرنا ہے۔
خود کو ٹھنڈا رکھیں
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں کہ رات کو آپ کا بیڈروم مناسب طریقے سے ٹھنڈا ہو۔
دن کے وقت سونے کے کمرے کی کھڑکیوں پر پردے لگائیں تاکہ سورج کی روشنی براہ راست کمرے میں داخل نہ ہو۔ سورج کی طرف تمام کھڑکیوں کو بند کرنا یقینی بنائیں تاکہ گرم ہوا داخل نہ ہو۔
لیکن رات کو سونے سے پہلے تمام کھڑکیاں کھول دیں تاکہ ہوا وہاں سے گزر سکے۔
بستر کیسا ہونا چاہئے؟
سونے کے لیے آپ کے بستر کو آرام دہ اور استعمال میں آسان ہونا چاہئے۔ کاٹن کی چادریں استعمال کریں، سوتی چادریں پسینہ آسانی سے جذب کرتی ہیں۔
جب سونے کے کمرے کا درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے تو رات کے وقت ہمارے جسم کا درجہ حرارت گر جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات جب ہم جاگتے ہیں تو ہمیں سردی محسوس ہوتی ہے۔
پنکھوں کا استعمال
گرم موسم میں چھوٹے پنکھے کا استعمال ایک دانشمندانہ فیصلہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب آب و ہوا گرم اور مرطوب ہو۔
پنکھے کے استعمال سے پسینہ خشک ہونے اور جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر آپ کے پاس پنکھا نہیں ہے تو پانی کو گرم رکھنے والی بوتل میں برف کا ٹھنڈا پانی رکھیں۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اپنی جرابوں کو فریج میں ٹھنڈا کریں اور انہیں سونے کے وقت پہنیں۔ اپنے پیروں کو ٹھنڈا رکھنے سے آپ کے جسم اور جلد کے درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
پانی وافر مقدار میں استعمال کریں
دن میں کافی مقدار میں پانی پئیں، لیکن سونے سے کچھ دیر پہلے بہت زیادہ پانی پینے سے گریز کریں۔
شاید آپ کو پیاس سے اٹھنا پسند نہیں لیکن رات کو سونے سے پہلے بہت زیادہ پانی پینے کی وجہ سے آپ کو صبح باتھ روم جانا بھی پسند نہیں ہوگا۔
محتاط رہیں کہ آپ کیا پی رہے ہیں
سافٹ ڈرنکس سے احتیاط کریں۔ زیادہ تر سافٹ ڈرنکس میں کیفین ہوتی ہے، جو ہمارے مرکزی اعصابی نظام کو متحرک کرتی ہے اور ہمیں بیدار رہنے پر مجبور کرتی ہے۔
اسی طرح جو لوگ شراب نوشی کرتے ہیں ان کو بھی احتیاط کرنی چاہئے کیونکہ ایسے لوگ عام طور پر گرم موسم میں زیادہ پیتے ہیں۔
شراب ہمیں سونے میں مدد دے سکتی ہے لیکن یہ آپ کو صبح سویرے بیدار کرتی ہے اور آپ کی مجموعی نیند کو متاثر کرسکتی ہے۔
خود کو پرسکون رکھیں
اگر آپ کو نیند آنے میں پریشانی ہو رہی ہے تو اٹھیں اور کچھ ایسا کریں جس سے آپ پرسکون ہوجائیں۔ کتابیں پڑھیں، کچھ لکھیں، یا الماری میں کپڑے ہی ٹھیک سے رکھ لیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس دوران آپ اپنا موبائل فون استعمال نہ کریں اور نہ ہی ویڈیو گیمز کھیلیں کیونکہ نیلی روشنی سونے میں خلل ڈال سکتی ہے ۔
جب آپ کو کوئی پرسکون کام کرنے کے بعد نیند آنے لگے تو بستر پر جا کر لیٹ جائیں۔
زیادہ درجہ حرارت آپ کے جسم کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
پانی کی کمی: زیادہ سے زیادہ پانی پئیں تاکہ زیادہ پیشاب، پسینہ اور نظام تنفس میں ضائع ہونے والی توانائی بحال ہوسکے۔
زیادہ درجہ حرارت: یہ دل یا سانس کے مسائل والے لوگوں کے لیے ایک مسئلہ ہو سکتا ہے۔ علامات میں جلد پر خارش، سر درد اور متلی شامل ہیں۔
تھکاوٹ: یہ تب ہوتا ہے جب آپ کا جسم پانی اور نمکیات کھو دیتا ہے۔ کمزوری، سستی اور کچھاؤ کچھ علامات ہیں۔
ہیٹ اسٹروک: جب جسم کا درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس یا اس سے زیادہ ہو جائے تو ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ علامات میں تھکاوٹ شامل ہو سکتی ہے، لیکن متاثرہ فرد ہوش بھی کھو سکتا ہے، جلد خشک ہو سکتی ہے اور پسینہ آنا بند ہو سکتا ہے۔
بچوں کا خاص خیال رکھیں
بچوں کو عام طور پر اچھی نیند آتی ہے، لیکن خاندان کے دیگر افراد کے مزاج یا روزمرہ کے معمولات میں کوئی تبدیلی ان پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ عام سونے اور نہانے کے اوقات پر عمل کریں اور گرمی کی وجہ سے کوئی نئی چیز نہ آزمائیں۔
سونے سے پہلے نیم گرم پانی سے غسل کریں۔ خیال رہے کہ نہانے کا پانی زیادہ ٹھنڈا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس سے جسم میں دوران خون بڑھ جاتا ہے۔
بچے آپ کو یہ نہیں بتا سکتے کہ وہ گرمی یا سردی محسوس کر رہے ہیں، اور اسی وجہ سے ان کا درجہ حرارت چیک کرتے رہیں۔ بچے 16 سے 20 ڈگری سیلسیس کے درمیان بہتر سو سکتے ہیں۔
ان کی پیشانی یا پیٹھ کو چھو کر یہ دیکھنے کے لیے کہ آیا یہ گرم تو نہیں ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں اچھی طرح سے کام کرنے کے لیے سات سے آٹھ گھنٹے کی اچھی اور پر سکون نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس صورت میں، چاہے آپ معمول سے زیادہ وقت نکالیں، آپ بہتر رہیں گے۔
مزید ہیلتھ آرٹکل پڑھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : صحت