تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ صبح جاگنے ہونے کے فوراً بعد یا سونے سے پہلے کے گھنٹوں میں تھوڑی مقدار میں چاکلیٹ کا استعمال بڑی عمر کی خواتین کی نیند پر بڑے اور سازگار اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
ایک تحقیق کے دوران انیس معمر خواتین جنہوں نے دو ہفتوں تک دن کے مختلف اوقات میں تقریباً 3.5 اونس دودھ کی چاکلیٹ کا استعمال کیا ، ان کی روزانہ چاکلیٹ کھانے کی عادت وزن میں اضافے کا باعث بنی ۔ ان میں سے زیادہ تر خواتین نے دودھ کی چاکلیٹ کا انتخاب کیا کیونکہ اس میں چکنائی، چینی اور کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں۔ یہ کم وزن والی خواتین کے لیے وزن بڑھانے کا نسخہ ہے! اس کے علاوہ، چاکلیٹ کو پہلے کی تحقیق میں وزن میں اضافے سے منسلک کیا گیا ہے، خاص طور پر بڑی عمر کی خواتین میں جو کم عمر خواتین کے مقابلے وزن میں اضافے کا زیادہ شکار ہیں۔
چاکلیٹ کو اپنی ڈائیٹ میں شامل کرنے کے بارے میں بالکل شرمندگی محسوس نہ کریں۔ یہاں ہم آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ چاکلیٹ خواتین کے لئے کس سے طرح اچھی ہے۔
کیا ڈارک چاکلیٹ آپ کی مجموعی صحت کے لیے اچھا انتخاب ہے؟
ان خواتین کا نہ صرف باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانے سے وزن نہیں بڑھتا بلکہ ان میں اس تحقیق کے واضح فوائد بھی نظر آئے۔ ان خواتین میں میٹھے کھانے کی خواہش کم ہو گئی، اور اس سے جسم کی چربی جلانے کی مقدار اور خواتین کی دن میں جسمانی سرگرمی کی مقدار میں بھی اضافہ ہوا۔
میلاٹونن، نیند لانے والا نیورو ٹرانسمیٹر، اس وقت پیدا ہوا جب لوگ سونے سے پہلے چاکلیٹ کھاتے تھے۔ نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے علاوہ، کسی کے سرکیڈین سسٹم کو بھی اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دیکھا گیا۔
بلڈ پریشر اور چاکلیٹ
توقعات کے برعکس، اس تحقیق میں استعمال ہونے والی چاکلیٹ کی معمولی مقدار نے شرکاء کے بلڈ پریشر پر الٹا اثر کیا۔ وہ لوگ جنہوں نے سونے سے پہلے چاکلیٹ کا استعمال کیا، انہوں نے بتایا کہ نیند میں بہتری اور رات کو زیادہ آرام دہ محسوس کیا ہے۔ نیند میں خلل اور عام طور پر درمیانی عمر کی خواتین کو درپیش مشکلات کے پیش نظر یہ مختلف بھی ہوسکتا ہے۔
یہ دل کی بیماری سے بچاتی ہے
سویڈن کی Linköping یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے معلوم کیا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ دل کو کس طرح فائدہ پہنچاتی ہے۔ان کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن رضاکاروں نے 75 گرام بغیر میٹھے کے چاکلیٹ کا استعمال کیا جس میں کوکو کی مقدار 72 فیصد تھی،ان میں اس انزائم کی سرگرمی کی سطح 18 فیصد کم تھی جو بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے۔
یہ حمل کی پیچیدگیوں کو روک سکتی ہے
ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ چاکلیٹ میں پایا جانے والا کیمیکل (تھیوبرومین) پری لیمپسیا کو کم کر سکتا ہے جو کہ حمل کی ایک بڑی پیچیدگی ہے۔ چاکلیٹ جتنی ڈارک ہو، اتنا ہی بہتر ہے۔
Preeclampsia بنیادی طور پر حاملہ خواتین میں بلڈ پریشر کو بڑھانے کے لیے جانا جاتا ہے، اور چاکلیٹ کھانے سے اس خطرے کو 69 فیصد تک کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تقریباً 2,300 خواتین کے مطالعے کے دوارن ان خواتین میں فائدہ دیکھا گیا جو اپنے حمل کی تیسری سہ ماہی میں ہیں اور انہوں نے فی ہفتہ پانچ یا اس سے زیادہ سرونگ کھائی تھی۔
زیادہ بھوک کے مسئلے کا حل
بہت سے لوگ ایسے ہیں جو وزن میں کمی کے ساتھ جدوجہد کرتے ہیں کیونکہ وہ بہت کم کیلوریز کھاتے ہیں۔ چاکلیٹ، یا کوئی اور زیادہ کیلوری والی چیز شامل کرنا، کھانے سے بھوک مٹانے میں مدد ملے گی اور میٹھے کھانے کی خواہش کو کم کیا جاسکتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، یہ افراد بعد میں دن میں زیادہ کھانے کی طرف کم مائل ہوں گے۔
اگر آپ کو وزن کم کرنے میں دشواری ہو رہی ہے، تو ہو سکتا ہے آپ بہت کم کیلوریز استعمال کر رہے ہوں۔ تاہم، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو سارا دن چاکلیٹ کھانی چاہیے، کیونکہ اعتدال پسندی بھی ایک اہم چیز ہے۔ یہ ممکن ہے کہ ناشتے کے بعد کیلوری سے بھرپور کچھ کھانے سے آپ کی صحت کو طویل مدت میں فائدہ ہوگا۔
چاکلیٹ چربی اور پروٹین کا ایک زبردست ذریعہ ہے۔ یہاں تک کہ چند چھوٹی بارز بھی افراد کو سیر اور خوش محسوس کرنے اور ضرورت سے زیادہ کھانے کو روکنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
مزید ہیلتھ آرٹکل پڑھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : صحت