اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت، اسلام آباد نے جمعہ کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔
پی ٹی آئی صدر کو جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
سماعت کے دوران پولیس نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے اے ٹی سی جج نے مسترد کردیا۔
عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے صدر الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔
پی ٹی آئی رہنما کو یکم ستمبر کو نیب کی حراست سے رہائی کے چند گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جب اسی دن کے اوائل میں لاہور ہائی کورٹ نے حکام کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔
پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ 3 ستمبر کو سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے لیے فسادیوں کو اسلام آباد بھیجنے کے علاوہ گاڑیاں اور لاٹھیاں فراہم کرنے کا الزام ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پرویز الٰہی کو 9 مئی کے فسادات کے بعد سے بارہا گرفتار اور حراست میں لیا جا چکا ہے۔