لاہور: مسلم لیگ (ن) نے ملک بھر سے اپنے کارکنوں کو 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر جمع ہونے کی ہدایت کی ہے، جب کہ پارٹی کے سربراہ نواز شریف نے سینئر قیادت کو ہدایت کی ہے کہ وہ لندن سے واپسی کے بعد ان کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پہنچیں۔
معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف کی ایئرپورٹ سے گرفتاری کے پیش نظر مینار پاکستان پر استقبالیہ ریلی احتجاج میں تبدیل ہو جائے گی۔
تاہم سابق وزیراعظم کو حفاظتی ضمانت ملنے کی صورت میں وہ مینار پاکستان استقبالیہ ریلی سے ذاتی طور پر خطاب کریں گے۔
ملک بھر سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور کارکن مینار پاکستان پر جمع ہوں گے، نواز شریف ایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر پر پنڈال پہنچیں گے۔
مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کے بعد نواز شریف داتا دربار پر حاضری دیں گے۔ دوسری جانب (ن) لیگ نے بارش کے باعث بلدیاتی نمائندوں کا اجلاس منسوخ کردیا۔
اس سے قبل پارٹی کے سپریمو نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے تمام بلدیاتی نمائندوں کو اجلاس بلانے کی ہدایت کی تھی اور پارٹی کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کو تیاریوں کا ٹاسک دیا تھا۔
بلدیاتی نمائندوں کا اجلاس جاتی امرا میں ہونا تھا۔
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ اجلاس بارش کے باعث منسوخ ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جس گراؤنڈ میں کنونشن ہونا تھا وہ بارش کے پانی سے ڈوب گیا ہے۔
کنونشن کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، ضلعی جنرل سیکرٹری نے مزید کہا کہ کنونشن سے مریم نواز اور حمزہ شہباز نے خطاب کرنا تھا۔
مریم نواز لندن روانگی سے قبل بلدیاتی نمائندوں کو مختلف ٹاسک سونپیں گی۔