کینٹ لاہور کی مجسٹریل عدالت نے بدھ کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کو صوبائی دارالحکومت کے تھانہ کوہسار سے گرفتار کرنے کے چند گھنٹوں بعد اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے کا عبوری ریمانڈ منظور کر لیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سیکریٹری عمر حمید کی شکایت پر فواد کے خلاف ’آئینی ادارے کے خلاف تشدد پر اکسانے‘ کے الزام میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی۔
فواد چوہدری کو کینٹ کچہری پیش کردیا گیا
pic.twitter.com/ZuMLjivjs5— PTI (@PTIofficial) January 25, 2023
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ فواد نے عوام کو آئینی ادارے کے خلاف اکسایا اور غداری کا ارتکاب کیا۔ ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 153-A (گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے)، 506 (مجرمانہ دھمکی)، 505 (عوامی فساد کو ہوا دینے والا بیان) اور 124-A (بغاوت) کے تحت درج کیا گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق فواد کا ٹرانزٹ ریمانڈ لاہور سے لیا گیا تھا اور اب انہیں آج اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مدثر حیات نے متعلقہ حلقوں کو ہدایت کی کہ فواد کو آج اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کا سروسز ہسپتال لاہور سے طبی معائنہ کرانے کا بھی حکم دیا۔
سماعت شروع ہوتے ہی پولیس حکام نے فواد کو ہتھکڑیوں میں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ پی ٹی آئی رہنما نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں ایف آئی آر کی کاپی حوالے کی جائے جس پر ایف آئی آر کی کاپی انہیں دے دی گئی۔
اس کے بعد انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ سابق وفاقی وزیر اور سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی) کے وکیل ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ "ان کی گرفتاری کے دوران استعمال کیا گیا رویہ مناسب نہیں تھا”۔
سابق وزیر داخلہ نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس کو ہدایت کی جائے کہ وہ ان کے ساتھ احترام سے پیش آئیں اور ان کے طبی معائنے کا حکم دیں۔
دلائل کے دوران فواد کے وکلا نے انہیں ہتھکڑیاں لگا کر پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک قرارداد پاس کی گئی ہے کہ وکلاء کو ہتھکڑیاں نہیں لگائی جائیں گی۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ فواد کی گرفتاری سے متعلق درخواست لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں زیر التوا ہے، اس لیے مذکورہ درخواست کا فیصلہ آنے تک ٹرانزٹ ریمانڈ کا فیصلہ روک دیا جائے۔
فواد کی میڈیا سے گفتگو
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں اس ایف آئی آر میں نامزد ہونے پر فخر ہے جس میں ان کی گرفتاری کی گئی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ "وہ شرمندہ ہوں گے جنہوں نے ان کی گرفتاری کی”۔
عدالت کے ارد گرد سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ "ایسا لگتا ہے کہ جیمز بانڈ کو عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے”۔
گرفتاری
یہ گرفتاری صرف چند گھنٹے بعد ہوئی ہے جب سابق وزیر نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں ای سی پی کے ممبران اور ان کے اہل خانہ اور دیگر کو متنبہ کیا تھا کہ اگر "25 مئی کے واقعے میں ملوث افراد – پی ٹی آئی کی مہم کو روکنے کے لیے پولیس کریک ڈاؤن کرتے ہیں تو انتقامی اقدامات کیے جائیں گے۔ اسلام آباد – تعینات ہوئے یا تعینات رہیں گے”۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن میں باضابطہ طور پر شکایت درج کرائی ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف 25 مئی کے کریک ڈاؤن میں براہ راست ملوث افراد کو پنجاب میں تعینات نہیں کیا جانا چاہیے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق، منگل کو ایک تقریر کے دوران فواد نے کہا تھا کہ ای سی پی کی حیثیت ایک "سیکرٹری” جیسی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "چیف الیکشن کمشنر کلرک کی طرح دستاویزات پر دستخط کرتے ہیں”۔
پریس ٹاک کے دوران، محسن نقوی کی پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کے طور پر تقرری پر کڑی تنقید کی تھی۔
اس سے قبل، پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے نقوی کو پنجاب کا نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کے ای سی پی کے فیصلے کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور نئے تقرر کو "پی ٹی آئی کا دشمن” قرار دیتے ہوئے ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی فواد چوہدری کی گرفتاری کی مذمت
گرفتاری کے فوراً بعد ہی ٹوئٹر پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے مذمتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر ایک زوردار طمانچہ ہے۔
فواد چودھری کی علی الصبح بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر ایک زوردار طمانچہ ھے۔ کیا قصور ھے فواد کا؟ کس جرم کے تحت اٹھایا گیا؟ خدارا پاکستان کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے ۔
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) January 25, 2023
شاہ محمود قریشی نے ٹویٹ میں کہا کہ ’براہ کرم پاکستان کے ساتھ کھیلنا بند کریں، ورنہ حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ درآمدی حکومت ڈھیٹ ہو چکی ہے۔
فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے ابھی گرفتار کرلیا ہے۔ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) January 25, 2023
دریں اثنا، پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی حیدر زیدی نے بھی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستان ان قانون شکن قانون سازوں اور کرپٹ قانون نافذ کرنے والے افسران کے ہاتھوں ایک لاقانونیت کا شکار ہو چکا ہے!”
Strongly condemn the arrest of @fawadchaudhry by the #ImportedGovernmentNaManzoor
Pakistan has become a lawless state at the hands of these lawbreaking lawmakers and corrupt law enforcement officers!
All hell bent on pushing this country towards anarchy!
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) January 25, 2023