سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے بارے میں اپنے بیان پر قائم ہیں، انہوں نے کہا کہ سابق صدر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر سکتے ہیں۔
اپنی رہائش گاہ پر سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ وہ اپنے اس بیان پر قائم ہیں، جس میں انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے انہیں قتل کرنے کے لیے ایک دہشت گرد گروپ کی مالی معاونت کی ۔
عمران خان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے دائر ہتک عزت کے مقدمے کا بھی خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ آصف علی زرداری کے بارے میں اپنے ریمارکس پر قائم ہیں۔
اسمبلی تحلیل کرنے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنا بہترین حکمت عملی تھی جس نے پی ڈی ایم حکومت کو تباہی کی طرف دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلیاں تحلیل نہ ہوتیں تو عام انتخابات نہ ہوتے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر نگراں گورنر 90 دن میں الیکشن کرانے میں ناکام رہے تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کی انتخابی مہم ان کے آخری میڈیکل چیک اپ کے بعد پوری طاقت کے ساتھ شروع کی جائے گی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری ان چار افراد میں شامل ہیں جو انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نے یہ ریمارکس ملک کی معاشی صورتحال پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہے، آنے والے دنوں میں ‘مزید معاشی چیلنجز’ کی پیش گوئی کی۔
عمران خان نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر انہیں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والوں میں شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ ‘آصف زرداری نے مجھے قتل کرنے کے لیے سندھ حکومت کی رقم ایک دہشت گرد تنظیم کو دی’۔
انہوں نے مزید کہا، "وہ سوچتے ہیں کہ مجھے راستے سے ہٹانے کا واحد راستہ اصل میں ختم کرنا ہے،” یہ مانتے ہوئے کہ ان ‘چار لوگوں’ کو بچانے کی کوششیں جاری تھیں۔