لاہور پولیس نے اختیارات سے تجاوز اور کرپشن کے خلاف سخت پالیسی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس ایچ او جوہر ٹاؤن، محرر اور چار کانسٹیبلز کو معطل کر دیا۔
چند روز قبل ایک خاتون ایم پی اے کے بیٹے سے رشوت مانگنے کا واقعہ ثابت ہونے پر انکوائری مکمل ہونے کے بعد کارروائی عمل میں لائی گئی۔ ایس پی صدر سے ناقص نگرانی پر وضاحت بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ کرپشن اور اختیارات سے تجاوز ریڈ لائن ہے، جو اسے عبور کرے گا وہ اپنی سیٹ پر نہیں رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہر شہری وی آئی پی کی حیثیت رکھتا ہے اور زیادتی کرنے والا محکمہ کا سب سے بڑا دشمن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھانے میں کسی بھی سطح پر کرپشن ہوئی تو ایس ایچ او اور محرر بھی جوابدہ ہوں گے۔ صرف وہی افسر اپنے عہدے کا حق دار ہوگا جو ذمہ داری سے اپنے فرائض انجام دے گا۔ لاہور پولیس میں اندرونی احتساب کا نظام مزید سخت بنایا جا رہا ہے تاکہ محکمہ میں شفافیت اور قانون کی بالا دستی کو یقینی بنایا جا سکے۔