اسلام آباد(ویب ڈیسک) ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 28 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔ اس نے کمیشن کے نوٹس پر حکم امتناعی جاری نہیں کیا۔
اس ماہ کے شروع میں، ای سی پی نے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر عوامی عہدیداروں کو خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل ایک عوامی ریلی میں شرکت کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔
کے پی کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ مارچ کے آخر میں منعقد ہونا ہے۔
الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ تمام اراکین پارلیمنٹ کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت ہے لیکن صرف ان لوگوں پر پابندی ہے جو اس وقت عوامی عہدوں پر فائز ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے ای سی پی کے نوٹس کو چیلنج کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ اپنی درخواست میں، وزیر نے کہا کہ انتخابی مہم میں شرکت پر پابندی کا کمیشن کا حکم خلاف قانون ہے۔ الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے بعد کمیشن پبلک آفیسر ہولڈرز کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے نہیں روک سکتا۔
وزیراعظم نے عدالت سے استدعا کی کہ کمیشن کے نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے۔
حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے گزشتہ ماہ انتخابی ضابطہ اخلاق میں ترمیم کی تھی جس سے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے لیے ملک میں اپنے پسندیدہ امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔
ہفتہ کو عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کمیشن کو 28 مارچ تک جواب جمع کرانے کو کہا۔عدالت نے اٹارنی جنرل سے بھی کہا ہے کہ وہ عدالت کی معاونت کریں کیونکہ یہ معاملہ آئین کی تشریح کا متقاضی ہے۔
عدالت نے ای سی پی کے نوٹس کے خلاف حکم امتناعی جاری نہیں کیا۔