بلوچستان میں ایک اور خونریز واقعہ پیش آیا، جہاں گوادر کے علاقے کلمت میں نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے 6 افراد جان کی بازی ہار گئے۔پولیس کے مطابق فائرنگ کا یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب نامعلوم حملہ آوروں نے گوادر سے کراچی جانے والے مسافروں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
ابتدائی طور پر 5 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جبکہ ایک زخمی شخص دوران علاج دم توڑ گیا، جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں سے ایک کا تعلق ملتان سے ہے، جبکہ دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر سفاکیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شناخت کے بعد مسافروں کو قتل کرنا انتہائی افسوسناک اور انسانیت سوز جرم ہے، مگر ایسی بزدلانہ کارروائیاں قوم کے دہشت گردی کے خلاف عزم کو متزلزل نہیں کرسکتیں۔
یہ واقعہ بلوچستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کا تسلسل ہے۔ چند روز قبل بھی منگچر کے علاقے میں نامعلوم حملہ آوروں نے ٹیوب ویل کی تنصیب پر کام کرنے والے مزدوروں پر فائرنگ کی تھی، جس میں پنجاب کے علاقے صادق آباد سے تعلق رکھنے والے 4 مزدور جاں بحق ہوگئے تھے۔ بلوچستان میں جاری دہشت گردی کے یہ واقعات سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں، اور امن و امان کی بحالی کے لیے مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔