اسلام آباد (طیب گوندل) – عالمی یوم القدس کے موقع پر اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ایرانی سفیر نے اپنے خطاب میں عالمی برادری، بالخصوص مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کی مدد کے لیے عملی اقدامات کریں اور اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائیں۔
یوم القدس کی تاریخی حیثیت
ایرانی سفیر نے اپنی تقریر میں امام خمینیؒ کے تاریخی فیصلے کو اجاگر کیا، جنہوں نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم القدس قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہر گزرتے سال کے ساتھ مزید اہمیت اختیار کر رہا ہے اور دنیا بھر میں فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کے خلاف مزاحمت کی علامت بن چکا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کے بعد کی صورتحال اور فلسطینی مزاحمت
اپنے خطاب میں ایرانی سفیر نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد کی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں دنیا دو متضاد حقائق کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ ایک طرف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت، قتل عام اور فلسطینی عوام کی نسل کشی ہے، جسے مغربی طاقتوں، بالخصوص امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ دوسری طرف فلسطینی عوام، خاص طور پر حماس کی مزاحمت ہے، جو اپنی غیر متزلزل قوت، جنگی حکمت عملی اور قیدیوں کے تبادلے جیسے کامیاب اقدامات کے ذریعے ثابت کر چکی ہے کہ وہ جھکنے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل، جو کبھی حماس کو مکمل ختم کرنے کی بات کرتا تھا، آج اسی حماس کے ساتھ مذاکرات پر مجبور ہو چکا ہے۔ یہ واضح ثبوت ہے کہ فلسطینی مزاحمت کمزور نہیں بلکہ مزید مضبوط ہو رہی ہے۔
ایران کی غیر متزلزل حمایت
ایرانی سفیر نے اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر سطح پر فلسطینی عوام اور غزہ کے مظلوم شہریوں کے ساتھ کھڑا ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہر ممکن مدد فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران فلسطین کی مکمل آزادی تک اپنی حمایت جاری رکھے گا۔
عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید
ایرانی سفیر نے اسرائیلی جارحیت پر بعض حکومتوں کی خاموشی اور عالمی برادری کے غیر مؤثر ردِعمل پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بدقسمتی سے کچھ اسلامی ممالک بھی اسرائیلی ظلم کے خلاف مؤثر اقدامات اٹھانے میں ناکام رہے ہیں، جس کے نتیجے میں لبنان سے یمن تک مسلم عوام مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی میڈیا اور حکومتوں کی سینسر شپ اور پروپیگنڈا کے باوجود، دنیا میں اسرائیلی مظالم کے خلاف بیداری میں اضافہ ہو رہا ہے اور فلسطینی کاز کے حق میں آوازیں مزید بلند ہو رہی ہیں۔
پاکستان کے کردار کی تحسین
ایرانی سفیر نے پاکستانی حکومت، عوام اور میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی کاز کے حامیوں میں پیش پیش رہا ہے اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا اور اہم شخصیات کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے اسرائیلی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں۔
مسلم ممالک کے اتحاد کی ضرورت
ایرانی سفیر نے مسلم امہ کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری مظالم کا خاتمہ اسی وقت ممکن ہوگا جب تمام اسلامی ممالک متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک مشترکہ مؤقف اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی آزادی اور فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے کوششیں ہر سطح پر جاری رہنی چاہئیں۔
تقریب کا اختتام اور اجتماعی دعا
تقریب کے اختتام پر القدس کی آزادی اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے اجتماعی دعا کی گئی۔ مقررین نے عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطینی عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ایک دن القدس ضرور آزاد ہوگا