اسلام آباد(ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو واضح طور پر کہا کہ وہ تین ماہ کے اندر عام انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے،انہوں نے ایسی میڈیا رپورٹس کو مسترد کیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 90 دنوں میں انتخاباتا کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔
منگل کی صبح کچھ میڈیا اداروں نے ای سی پی سے ایک بیان منسوب کیا جس میں کہا گیا تھا کہ تین ماہ کے اندر عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔
ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں اس دعوے کو مسترد کر دیا گیا۔
"یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ ای سی پی نے بیان میں وضاحت کی کہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں کہ عام انتخابات تین ماہ میں نہیں ہو سکتے۔
کمیشن نے کہا کہ وہ ہمیشہ تیار ہے اور عام انتخابات کا انعقاد ای سی پی کی آئینی ذمہ داری ہے۔
ای سی پی کے ترجمان نے کہا کہ کمیشن نے عام انتخابات کی تیاریوں پر غور کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
منگل کی صبح کی رپورٹوں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں کم از کم چھ ماہ لگیں گے، جس میں حلقہ بندیوں کی حالیہ حد بندی اور ضلع اور حلقہ وار انتخابی فہرستوں میں تضادات کو قبل از وقت انتخابات میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا تھا۔
انتخابی مواد اور بیلٹ پیپرز کی خریداری کی ضرورت اور پولنگ عملے کی تربیت کو بھی ایک رکاوٹ قرار دیا گیا۔
اس سے قبل سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے قبل از وقت انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رشید نے پی ٹی آئی کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کے علاوہ تمام اپوزیشن رہنما تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے قبل قبل از وقت انتخابات پر متفق ہو گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس صرف ریزرویشن وقت کے بارے میں تھی لیکن اب ہمارے پاس 90 دن ہیں۔