اسلام آباد(ویب ڈیسک) سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ انہیں سرکاری چینلز سے ملک کا نگراں وزیراعظم بننے کی کوئی پیشکش نہیں ملی، لیکن اگر ایسی کوئی تجویز انہیں پیش کی گئی تو وہ اس پر غور کریں گے۔
پی ٹی آئی نے پیر کو اعلان کیا کہ سبکدوش ہونے والے وزیراعظم عمران خان نے جسٹس گلزار کو نگراں وزیراعظم نامزد کردیا ہے۔
منگل کو عرفان الحق سے بات کرتے ہوئے جسٹس گلزار نے کہا کہ انہوں نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن اگر انہیں ذمہ داری ملی تو انہیں یہ کام کرنا ہوگا۔
جب سابق چیف جسٹس کی توجہ جاری سیاسی بحران کی طرف مبذول کرائی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ بحران سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ختم ہو جائے گا، لیکن نگراں وزیر اعظم بننے پر بہت بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور وہ ان کو نبھانے کے لیے تیار ہیں۔
عرفان نے کہا کہ جسٹس گلزار نے بظاہر نگران وزیر اعظم بننے پر رضامندی کا عندیہ دیا ہے۔
سابق چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ وہ نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کریں گے۔
اس سے قبل سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا تھا کہ صدر عارف علوی کی جانب سے سبکدوش وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خطوط بھیجے جانے کے بعد عمران خان نے جسٹس گلزار کو نامزد کیا تھا۔
یہ پیشرفت صدر علوی نے وزیر اعظم عمران خان کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔