اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران وفاق کی جانب سے ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی نے کہا کہ نئی حکومت ان سے رہنمائی لینے آئی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کی جائے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ خزانے کا احتساب ہونا ہے، یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے، اپیل دائر کرنے سے کیس ختم نہیں ہوگا، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ گفٹ بکس فروخت ہو چکے ہیں جس پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ 20 فیصد دے کر گفٹ بیچنا عجیب بات ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل استعفیٰ دے چکے ہیں، وقت دیا جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ پالیسی واضح ہے، اسے کابینہ کے سامنے اٹھایا جائے، جو کچھ خزانے سے لیا گیا وہ اگلے وقت بتانا ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے معاملہ نئی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے جس پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا۔ انصاف سب کے ساتھ ہونا چاہیے، یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وہ کابینہ ڈویژن سے ہدایات لیں کہ گھر لی گئی چیزیں واپس لے جائیں چاہے یہ 20 سال پرانا کیس ہو۔ ہم اس معاملے کو متنازعہ نہیں بنا رہے ہیں۔ ۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی حد تک پیسے دے کر تحفہ رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں، پالیسی بنائیں کہ تحفہ خزانے میں جمع ہو گا۔
جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ تحائف صرف بیرون ملک لوگوں کو نہیں بلکہ بیرون ملک بھی دیے جاتے ہیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ مجھے تازہ ہدایات لینے کے لیے وقت چاہیے، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ ہدایات لیں لیکن تب تک انفارمیشن کمیشن کے حکم پر عمل کریں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات عام کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک جائیں تو میوزیم میں پاکستانی تحائف ملیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔