اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایف آئی آر اور ہراساں کرنے کے خلاف قاسم سوری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔
وکیل قاسم سوری نے عدالت کو بتایا کہ پولیس اور ایف آئی اے کو ہراساں کرنے اور گرفتار کرنے سے بھی روکا جائے، جس پر عدالت نے ایف آئی اے، پولیس اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
وکیل نے کہا کہ قاسم سوری کے خلاف ایف آئی اے اور پولیس کے اقدامات غیر قانونی ہیں، عدالت کی جانب سے دی گئی ہدایات کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، جس کے بعد عدالت نے قاسم سوری کی درخواست فواد چوہدری سمیت دیگر مقدمات کے ساتھ منسلک کردی۔
سماعت کے دوران ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مسجد نبویﷺ کے واقعے کے بعد پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات میں پی ٹی آئی کی درخواستوں پر جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ مسجد نبویﷺ کے تناظر میں کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی۔