اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ہے جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پارلیمانی کارروائی میں مداخلت قرار دیا گیا ہے۔ آرٹیکل انتشار سے متصادم۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے سپریم کورٹ کے رولنگ سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کر دی۔ عمران خان نے نظرثانی کی درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں کہا گیا کہ آرٹیکل 248 پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت کو روکتا ہے۔ ڈپٹی سپیکر کا فیصلہ آرٹیکل 5 کے مطابق تھا، ڈپٹی سپیکر نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کر دی۔
درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار نے رولنگ کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کے وقت تحریک عدم اعتماد زیر التوا تھی۔
عمران خان نے کہا کہ آرٹیکل 248 درخواست گزار کو اس کے آئینی اختیارات کے لیے کسی عدالت کے سامنے جوابدہ نہیں ٹھہراتا ہے۔ ماضی میں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔
درخواست میں ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دینے کے فیصلے پر نظر ثانی اور نظرثانی کے حتمی فیصلے تک 7 اپریل کے فیصلے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
اپیل میں کہا گیا کہ عدالت قومی اسمبلی کے سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کا جائزہ نہیں لے سکتی۔ 7 اپریل کا فیصلہ اختیارات کی تقسیم کے آئینی اصول سے انحراف تھا۔
عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی، متعلقہ حکام کو دھمکی آمیز خط بھیجا، اسی بنیاد پر ڈپٹی سپیکر نے تحریک عدم اعتماد کے خلاف رولنگ دی، ڈپٹی سپیکر کی رولنگ 2 اپریل کو، ججز کی میٹنگ اور اتوار کو سماعت ہے۔ کوئی ایمرجنسی نہیں تھی جبکہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا ریفرنس بھی زیر التوا ہے۔