پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن اسمبلی عامر لیاقت حسین جمعرات کو کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے۔
اطلاعات کے مطابق، کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاست دان ، میزبان اور ٹی وی شو ہوسٹ اپنے گھر پر بے ہوش پائے گئے جس کے بعد انہیں فوری طور پر صوبائی دارالحکومت کے ایک اسپتال لے جایا گیا۔
49 سالہ عامر لیاقت حسین کو اس سے قبل تشویشناک حالت کی وجہ سے شہر کے ایک نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا لیکن ڈاکٹر ان کی سانس بحال کرنے میں ناکام رہے۔
ان کی موت کی خبر کی تصدیق قومی سپیکر پرویز اشرف نے بھی کی جنہوں نے قومی اسمبلی میں ان کی وفات پر ایوان کا اجلاس ملتوی کر دیا۔ ان کے انتقال کے باعث ایوان کی کارروائی کل شام 5 بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اینکر نے اپنے کمرے کا دروازہ بند کر رکھا تھا اور ان کے گھر کے عملے نے کئی بار دستک دی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
عملے نے بتایا کہ عامر لیاقت نے گزشتہ رات طبیعت ناساز ہونے کا بھی بتایا اور انہیں سینے میں درد کی شکایت ہوئی۔ اس کے بعد سابق رکن اسمبلی کو خداداد کالونی میں واقع ان کے گھر سے اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس کے علاوہ، سابق ایم این اے کے ڈرائیور نے سٹی پولیس کو بتایا کہ انہوں نے "ایک دن پہلے ان کے [عامر کے] کمرے سے چیخ کی آواز بھی سنی تھی”۔
پولیس کے مطابق متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جس کے بعد انہیں فوری طور پر لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی میں شامل ہونے سے پہلے عامر لیاقت ایم کیو ایم پاکستان کے رکن تھے۔ وہ فوجی آمر جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیر مملکت رہ چکے ہیں۔ وہ دو بار 2002 اور 2018 میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سابق صدر آصف علی زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سندھ کے سابق گورنر عمران اسماعیل نے سابق رکن اسمبلی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا اور ان کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔
ٹیلی ویژنلسٹ 5 جولائی 1972 کو پیدا ہوئے۔ ان کے پسماندگان میں دو بچے ہیں۔
اسکرین سے سیاست میں آنیوالے عامر لیاقت کون تھے؟
عامرلیاقت حسین نے عملی صحافت کا آغاز ندائے ملت سے کیا۔
عامر لیاقت حسین کو جیو ٹیلی ویژن کے پروگرام عالم آن لائن سے شہرت ملی اور ان کی شہرت کو جیو کی رمضان ٹرانسمیشن اور انعام گھر نے چار چاند لگا دیے، وہ جیو ٹی وی سمیت مختلف میڈیا گروپس کے ساتھ منسلک رہے۔
عامر لیاقت نے عملی سیاست کا آغاز متحدہ قومی موومنٹ سے کیا اور وہ پہلی مرتبہ ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر ہی رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
عامر لیاقت 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے اور وہ سابق صدر مشرف کے دور حکومت میں وزیر مملکت بھی رہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے بعد عامر لیاقت نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور وہ 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
عامر لیاقت نے تین شادیاں کیں، ان کی پہلی اہلیہ سیدہ بشریٰ تھیں جن سے ان کے دو بچے ہیں جن میں ایک بیٹا احمد اور بیٹی دعا شامل ہیں تاہم 2020 میں بشریٰ نے عامر لیاقت سے علیحدگی کی اختیار کر لی تھی۔
عامر لیاقت نے دوسری شادی دسمبر 2018 میں کی تھی، ان کی دوسری شادی طوبیٰ انور سے ہوئی لیکن یہ شادی بھی زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور طوبیٰ نے فروری 2022 میں عامر لیاقت سے طلاق لے لی تھی۔
فروری 2022 میں عامر لیاقت نے تیسری شادی دانیہ شاہ سے کی لیکن 3 ماہ بعد دانیہ نے تنسیخ نکاح کا دعویٰ دائر کردیا۔
عامر لیاقت کی ناگہانی موت نے ٹوئٹر پر عوام کو صدمے سے دوچار کردیا
ایم این اے اور ٹی وی شخصیت عامر لیاقت حسین کے انتقال کی خبر جمعرات کو سرخیوں میں آنے کے فوراً بعد ٹوئٹر ان کے اچانک انتقال پر صدمے اور غم کے ردعمل سے بھر گیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما، سابق گورنر سندھ، ٹی وی اینکرز، وسیم بادامی اور مدیحہ نقوی اور دیگر اس خبر پر سب سے پہلے ردعمل کا اظہار کرنے والوں میں شامل تھے۔
عامر لیاقت حسین کے انتقال پر دلی افسوس ہوا عامر لیاقت حسین سے اچھا تعلق رہا عامر لیاقت حسین نے تحریک انصاف کے ساتھ اپنے سیاسی سفر میں کردار ادا کیا- ان کی مغفرت اور بلندی درجات کے لیے دعاگو ہیں
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) June 9, 2022
ٹی وی اینکر وسیم بادامی نے اپنے ٹوئٹر پر ٹوٹے ہوئے دلوں کو پوسٹ کرتے ہوئے لیاقت کی موت پر دکھ کا اظہار کیا۔
💔💔💔💔
— Waseem Badami (@WaseemBadami) June 9, 2022
ٹی وی اینکر مدیحہ نقوی نے اس خبر کی تصدیق کے لیے ٹویٹ کیا۔
Aamir liaqat hussain passed away, inna lillahay wa inna elaihay rajeeon
— madeha naqvi (@madehanaqvi) June 9, 2022
ان کی تیسری اہلیہ، دانیہ ملک نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عامر کی موت "واقعی صدمہ پہنچانے والی” تھی۔ اس نے اس کی مغفرت کے لیے دعا کی۔
May Allah forgive him but this is really Shocking. #amirliaquat
— Syeda Dania Shah (@SyedaDaniaShah) June 9, 2022
مزیداہم خبریں پڑھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : اہم خبریں