ہینلے پاسپورٹ انڈیکس برائے 2022 کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ بدستور دنیا کا چوتھا بدترین پاسپورٹ ہے، جس نے ایک سال پہلے سے اپنی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور اپنے شہریوں کو صرف 32 ممالک تک رسائی فراہم کی۔
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس دنیا کے تمام 199 پاسپورٹوں کی ایک درجہ بندی ہے اس میں ان ممالک کی تعداد کے مطابق ریٹنگ کی جاتی ہے جہاں ان پاسپورٹس کے حاملین بغیر ویزہ کے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
درجہ بندی انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ڈیٹا پر مبنی ہے، جو سفری معلومات اور دنیا کا سب سے بڑے ڈیٹا بیس رکھتی ہے، اور اسے ہینلی اینڈ پارٹنرز ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے جاری تحقیق سے مرتب کیا گیا ہے۔
نئی اعلان کردہ رینکنگ میں، پاکستان کو صرف تنازعات سے تباہ حال شام، عراق اور افغانستان سے اوپر رکھا گیا ہے، جو نچلے نمبر پر ہیں۔
ٹاپ پوزیشن جاپان نے حاصل کی ہے، جس کا پاسپورٹ اس کے حاملین کو 193 مقامات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے بعد سنگاپور اور جنوبی کوریا ہیں، جن کے پاسپورٹ 192 ممالک تک رسائی فراہم کرتے ہیں، اس کے بعد جرمنی اور اسپین ہیں، جن کے پاسپورٹ کا ویزہ فری اسکور 190 ہے۔
دوسرے اعلی درجے کے ممالک میں زیادہ تر یورپی ممالک، امریکہ اور برطانیہ شامل ہیں۔
اس کے برعکس، افغان پاسپورٹ رکھنے والے صرف 27 مقامات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جس پاسپورٹ کا ویزا فری سکور سب سے کم ہے۔ دوسرے نچلے درجے کے ممالک میں، عراقی پاسپورٹ رکھنے والے محض 29 ممالک اور شامی پاسپورٹ کے حامل افراد کی تعداد 30 تک پہنچ سکتے ہے۔
ایشیا کے دیگر ممالک میں ماریشس اور تاجکستان کے ساتھ ہندوستان 87 ویں نمبر پر ہے جس کے پاسپورٹ سے 67 ممالک تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔
چین بولیویا کے ساتھ 69 ویں نمبر پر ہے، ان کا ہر پاسپورٹ 80 مقامات تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔
جہاں تک بنگلہ دیش کا تعلق ہے، یہ 104 ویں پوزیشن پر ہے – پاکستان سے پانچ مقامات زیادہ ہے – اس کے پاسپورٹ ہولڈرز کو 41 ممالک تک رسائی حاصل ہے۔
Henley & Partners فرم کا "Henley Passport Index” 2006 سے دنیا کے سب سے زیادہ سفر کے لیے موزوں پاسپورٹوں کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہا ہے۔
یہ درجہ بندی تمام ممالک سے مختلف سفری دستاویزات کا تجزیہ اور درجہ بندی کرنے کے بعد کی جاتی ہے۔ بنیادی طور پر جس چیز کا اندازہ لگایا جا رہا ہے وہ بین الاقوامی نقل و حرکت ہے جس سے پاسپورٹ ہولڈرز لطف اندوز ہوتے ہیں۔
انڈیکس میں جاپان کو رکھنے کے لیے بہترین پاسپورٹ قرار دیا گیا، اس کے بعد سنگاپور، جرمنی، اسپین، فن لینڈ، اٹلی اور لکسمبرگ کا نمبر آتا ہے۔
دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ
1. جاپان (193 منزلیں)
2. سنگاپور، جنوبی کوریا (192 ممالک تک بنا ویزہ رسائی)
3. جرمنی، سپین (190 مملک)
4. فن لینڈ، اٹلی، لکسمبرگ (189 ممالک)
5. آسٹریا، ڈنمارک، نیدرلینڈز، سویڈن (188 ممالک)
6. فرانس، آئرلینڈ، پرتگال، برطانیہ (187 ممالک)
7. بیلجیم، نیوزی لینڈ، ناروے، سوئٹزرلینڈ، ریاستہائے متحدہ امریکہ (186 ممالک)
8. آسٹریلیا، کینیڈا، جمہوریہ چیک، یونان، مالٹا (185 ممالک)
9. ہنگری (183 ممالک)
10. لتھوانیا، پولینڈ، سلوواکیہ (182 ممالک)
بدترین پاسپورٹ
105. شمالی کوریا (40 ممالک تک رسائی)
106. نیپال، فلسطینی علاقہ (38 ممالک)
107. صومالیہ (35 ممالک)
108. یمن (34 ممالک)
109. پاکستان (32 ممالک)
110. شام (30 ممالک)
111. عراق (29 ممالک)
112. افغانستان (27 ممالک)
اس سے پہلے 2019 کے ہینلے پاسپورٹ انڈیکس میں بھی پاکستانی پاسپورٹ دو درجے اوپر چلا گیا ہے اور عالمی سطح پر پانچویں نمبر پر موجود رہا۔
جبکہ 2018 کے انڈیکس میں پاکستانی پاسپورٹ صرف چار دیگر ممالک سے بہتر تھا جن میں صومالیہ، شام، افغانستان اور عراق شامل تھے۔
2016 کی ہینلی اینڈ پارٹنرز ویزہ پابندیوں کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ دو دہائیوں میں پاکستانی پاسپورٹ کی قدر تیزی سے کم ہو رہی ہے اور اب یہ دنیا کے سب سے کم اہمیت رکھنے والے پاسپورٹوں میں سے ایک ہے۔
1947 کے آخر میں جاری کیے گیے پاکستان کے پاسپورٹ کا کور زیادہ تر گہرے سبز رنگ کا ہے اور اس کے اندرونی صفحات کا رنگ خکستری ہے۔
سقوطِ ڈھاکہ سے پہلے اس میں ‘پاکستان پاسپورٹ’ تین زبانوں میں لکھا ہوا ہے: انگریزی، بنگالی اور اردو جبکہ اب صرف اردو اور انگریزی زبانوں میں ہی لکھا ہے، اور یہ پاسپورٹ ‘ اسرائیل ‘ کے علاوہ دنیا کے بیشتر ممالک تک رسائی فراہم کرتا ہے۔
مزید پاکستان سے متعلق خبریں حاصل کرنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : پاکستان