پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اتوار کے روز پارٹی قیادت اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کو تیاریاں کرنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ اگلے عام انتخابات ” زیادہ دور نہیں” ہیں۔
یہ ہدایت پارٹی کی صوبائی سربراہ ڈاکٹر یاسمین راشد، سابق سربراہ شفقت محمود اور میاں محمود الرشید سمیت مختلف پارٹی رہنماؤں کے علاوہ پنجاب کے چھ ڈویژن کے ایم پی ایز سے الگ الگ ملاقاتوں کے دوران سامنے آئی۔
ملاقاتیں وزیراعلیٰ پنجاب کے دفتر میں ہوئیں، جہاں انہوں نے قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی سے ملاقات کی اور انہیں پنجاب سے ’غیر آئینی‘ اور ’غیر قانونی‘ حکومت کے خاتمے پر مبارکباد دی۔
پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں نے پارٹی چیئرمین کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ عام انتخابات کا اعلان دو ماہ میں کیا جا سکتا ہے، کیونکہ بگڑتے ہوئے معاشی حالات موجودہ وفاقی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتے ہیں اور اس کے لیے ملک پر حکمرانی کرنا مشکل ہو جائے گا۔
اس لیے، انہوں نے کہا، تمام پارٹی کیڈرز کو اس مقصد کے لیے تیار رہنا چاہیے بجائے اس کے کہ وہ سست ہو جائیں۔
انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو صوبے میں پارٹی کا تنظیمی سیٹ اپ مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ ضرورت پڑنے پر مقامی قیادت کے ذریعے کارکنوں کو متحرک کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ آفس میں، عمران خان نے قبل ازیں پرویز الٰہی سے سیاسی صورتحال، پنجاب کے انتظامی امور اور امن و امان پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی بھی وزیراعلیٰ آفس میں موجود تھے۔
وزیراعلیٰ نے سیاسی ٹرن کوٹس کے خلاف اپنے نقطہ نظر پر مضبوطی اور ثابت قدمی سے کھڑے ہونے پر پی ٹی آئی کے سربراہ کی سیاسی ذہانت کو سراہا، دونوں فریقین نے صوبے کی سیاسی صورتحال اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
پریس ریلیز کے مطابق ملاقات کے دوران پنجاب کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران خان نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور سابق صوبائی وزیر ہاشم جواں بخت سے بھی ملاقات کی جس میں سابق وزیر نے انہیں پنجاب میں احساس پروگرام کو بحال کرنے اور اس پر تیزی سے کام کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے اس بات کی مذمت کی کہ پچھلی پنجاب حکومت نے اس پروگرام کو روک دیا، جس کا مقصد غریب خاندانوں کی مدد کرنا تھا۔
اس موقع پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے عمران خان کو احساس پروگرام کے نفاذ کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پرویزالٰہی نے ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفر گڑھ اور میانوالی کے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء کو فی کس 8 لاکھ روپے ادا کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ مکانات، کھیتوں اور مویشیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد متاثرہ افراد کو مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔
الٰہی نے ریسکیو 1122 کی تعریف کی، جو سیلاب زدہ علاقوں میں سب سے پہلے پہنچے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی جلد تعمیر اور مرمت کا حکم دیا اور بحالی کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کرنے کی ہدایت کی۔
پرویزالٰہی نے فلڈ زون میں میڈیکل کیمپ لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ سیلاب زدگان کو وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے ویکسین بھی لگائی جائے۔ انہوں نے سانپ کے کاٹنے اور ہیضے کی ادویات کی دستیابی کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ نے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، علاقائی اور ضلعی پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ منتخب نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کریں اور سیلاب سے تباہ ہونے والے لوگوں کی شکایات کے ازالے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔
انہوں نے مقامی انتظامیہ کو تمام امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی جلد سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے اور مصیبت کی گھڑی میں متاثرہ بھائیوں اور بہنوں کو تنہا نہ چھوڑنے کا عزم کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے ایک اجلاس کی صدارت کی، جس میں ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفر گڑھ اور میانوالی کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد، اراکین اسمبلی سردار محمد خان لغاری، سیف الدین کھوسہ، جاوید اختر لوند، محی الدین کھوسہ، امیر نواز چانڈیہ، ثناء اللہ خان مستی خیل اور متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔
مزید پاکستانی خبریں حاصل کرنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : پاکستان