ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں اضافے کے باعث پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے قیمتوں میں 75 ہزار روپے سے لے کر 1 لاکھ 99 ہزار روپے تک کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سوزوکی کمپنی کی جانب سے قیمتوں میں کمی کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس کے مطابق آلٹو وی ایکس کی قیمت میں نوے ہزار روپے کی کمی کے ساتھ17 لاکھ89 ہزار روپے سے 16 لاکھ 99 ہزار روپے تک پہنچ گئی۔
سوزوکی آلٹو وی ایکس آر کی قیمت میں ایک لاکھ تین ہزار روپے کمی کے ساتھ20 لاکھ79 ہزار روپے سے کم کرکے19 لاکھ76 ہزار روپے کردی ہے،آلٹو اے جی ایس کی قیمت میں ایک لاکھ سولہ روپے کی کمیکے ساتھ23لاکھ39 ہزار روپے سے کم کرکے22 لاکھ 23ہزار روپے کردی ہے۔
اسی طرح ویگن آر اور کلٹس کی قیمتوں میں بالترتیب 147,000 اور 145,000 روپے کی کمی کی گئی ہے۔ ویگن آر اے جی ایس اب 2.802 ملین روپے کی قیمت پر دستیاب ہے جبکہ کلٹس اے جی ایس کی قیمت 3.234 ملین روپے ہے۔
الحبیب کیپٹل مارکیٹس کے آٹو تجزیہ کار اسد علی نے کہا کہ "ٹویوٹا کے بعد پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی کاروں کی قیمتوں میں 5 فیصد کمی کی ہے۔ تاہم، ہم سپلائی کی پابندیوں کی وجہ سے حجم میں بڑے اضافے کی پیش گوئی نہیں کرتے، جس نے فرم کو 18 سے 19 اگست تک اپنا پلانٹ بند کرنے پر مجبور کیا تھا۔”
سوزوکی سوئفٹ جی ایل ایم ٹی کی قیمت ایک لاکھ69 ہزار روپے کی کمی کے ساتھ کم کرکے33 لاکھ49 ہزار روپے کردی ہے سوزوکی سوئفٹ جی ایل سی وی ٹی کی قیمت ایک لاکھ79 ہزار روپے کی کمی کے ساتھ کم کرکے35 لاکھ 99ہزار روپے کردی ہے سوزوکی سوئفٹ جی ایل ایکس سی وی ٹی کی قیمت ایک لاکھ99 ہزار روپے کی کمی کے ساتھ کم کرکے35 لاکھ99 ہزار روپے کردی ہے۔
ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے آٹو تجزیہ کار علی آصف نے کہا کہ آٹوموبائل انڈسٹری نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں اتنی کمی نہیں کی جتنی انہوں نے بڑھائی ہے۔
اگست 2022 میں 235 کی ڈالر کی برابری کے مقابلے میں اپریل 2022 میں قیمت میں آخری اضافہ 185 کی ڈالر کی برابری پر تھا۔ قیمتوں میں موجودہ کمی 220 کی ڈالر کی برابری کے قریب ہے، کیونکہ کمپنیاں ڈالر میں معمولی مارجن برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے گاڑیوں کی فروخت میں معمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔
راوی اور بولان، متوسط طبقے کے لیے چار دہائیوں پرانی گاڑیوں نے اپنی قیمتوں میں بالترتیب 75,000 روپے اور 79,000 روپے کی کمی دیکھی ہے۔ قیمت پر نظرثانی کے بعد، راوی پک اپ اب 1.424 ملین روپے میں دستیاب ہے جبکہ بولان کی قیمت 1.50 ملین روپے ہے۔ کمی کے بعد بولان کارگو کی قیمت اب 1.487 ملین روپے ہے۔
"آٹو سیکٹر میں مکمل طور پر دستک شدہ حصوں کی کمی ہے۔ اگر ڈالر کم ہو کر 200 روپے تک پہنچ جاتا ہے تو قیمتیں مزید نیچے جائیں گی اور اگر روپیہ ڈالر کے مقابلے 190 پر رہتا ہے تو قیمت مزید گر سکتی ہے،” آٹو سیکٹر کے ماہر صابر شیخ نے کہا۔ "آٹو سیکٹر نے روپے کی قدر میں اضافے کے بعد کاروں کی قیمتوں میں کمی کی ہے لیکن قیمتوں میں کمی پہلے کے اضافے کے مساوی نہیں ہے۔ پچھلی بار، جب روپیہ ڈالر کے مقابلے 185 پر کھڑا تھا تو انہوں نے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا اور اب وہ اس فرق سے گزر چکے ہیں،” آٹو تجزیہ کار ارسلان حنیف نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انوینٹری کی کم سطح کی وجہ سے سیلز دباؤ میں رہے گی، جس کے نتیجے میں صلاحیت کا استعمال کم ہوگا کیونکہ اسٹیٹ بینک نے HS کوڈ 8703 کے تحت درآمدات کے لیے پیشگی منظوری حاصل کرنے کے لیے ایک طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔
آٹو سیکٹر کے ماہر مشہود خان نے کہا، "یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ ہم ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں اضافے کے بعد قیمتوں میں اس کمی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔”
ٹویوٹا (انڈس) ہائی اینڈ سیگمنٹ میں مارکیٹ لیڈر ہے اور چھوٹے انجن کی مارکیٹ میں سوزوکی کا راج ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دیکھنا اچھا ہے کہ مارکیٹ کے یہ رہنما رجحانات ترتیب دے رہے ہیں کہ جب ڈالر کی قدر میں کمی آئے گی تو وہ قیمتوں کو نیچے کی طرف بھی نظر ثانی کریں گے۔
مزید پاکستانی خبریں حاصل کرنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : پاکستان