گڈ ٹو سی یو کہنے والے بھی اپنے ادارے میں احتساب شروع کریں: جاوید لطیف
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ادارے کو خود احتسابی کا عمل شروع کرنا چاہیے۔ نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سہولت کاری کمزور ہونے پر انہیں اب قانون کا احترام یاد آگیا ہے، جب کہ تحریک انصاف نے پہلے کبھی قانون کی پرواہ نہیں کی تھی۔
جاوید لطیف نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عوام کے پیسوں کو اس طرح بے دریغ بانٹنے کی مثال پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، جیسا کہ علی امین گنڈا پور نے اپنے کارکنوں میں پیسے بانٹے لیکن بجلی سستی نہیں کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نواز شریف کو محض بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کر دیا گیا، جب کہ القادر ٹرسٹ کے معاملے میں 190 ملین پاؤنڈ کا ڈاکہ مارا گیا۔
انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی جیل میں موجودہ صورتحال پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ انہیں جیل میں تمام سہولیات میسر ہیں، جب کہ نواز شریف نے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا اور اندھیروں کا خاتمہ کیا۔ جاوید لطیف نے دعویٰ کیا کہ خواجہ آصف کے بقول، فیض حمید نے حکومت بنانے کی پیشکش کی تھی، اور یہ سوال اٹھایا کہ کس قانون کے تحت فیض حمید اس قسم کی باتیں کر رہے تھے؟
جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف کو حقائق بیان کرنے چاہئیں کہ کس طرح مداخلت ہو رہی ہے اور کسی بھی ادارے کو اپنی حدود سے باہر نکل کر کام نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "گڈ ٹو سی یو” کہنے والے ادارے کو بھی خود احتسابی کا آغاز کرنا چاہیے۔