وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا گیا
کراچی :سندھ ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ نے وزیر اعلیٰ سندھ، مراد علی شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ یہ نوٹس سابق لائبریرین مہران یونیورسٹی کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست پر جاری کیا گیا۔
درخواست گزارمہران یونیورسٹی کے سابق لائبریرین ہیں، انہوں نے عدالت میں پٹیشن دائر کی تھی جس میں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف پنشن کی عدم ادائیگی کا مسئلہ اٹھایا گیا تھا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پنشن کے اجرا کا اختیار یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس نہیں ہے، بلکہ یہ اختیار وزیر اعلیٰ سندھ کے پاس ہے۔ اس ضمن میں درخواست گزار نے عدالت کو مطلع کیا کہ پنشن کی درخواست وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی جا چکی ہے، مگر تاحال اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
درخواست گزار کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو 60 روز کے اندر اندر درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم، چھ ماہ گزرنے کے باوجود، وزیر اعلیٰ کی جانب سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ عدالت نے اس بات کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے، مراد علی شاہ کو نوٹس جاری کر دیا۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ کو حکم دیا ہے کہ وہ 3 اکتوبر کو عدالت کے سامنے پیش ہوں یا اپنے وکیل کے ذریعے جواب داخل کریں۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ایک سنگین معاملہ ہے اور اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔
یہ معاملہ 3 اکتوبر کو عدالت میں مزید سماعت کے لئے پیش ہوگا، جہاں یہ دیکھنا باقی ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ عدالتی احکامات پر کیا موقف اختیار کرتے ہیں۔ اگر عدالت نے ان کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کو ناکافی یا غیر تسلی بخش قرار دیا، تو وزیر اعلیٰ کو مزید قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔