لاہور: مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے اگلے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ممکنہ اتحاد کی سختی سے تردید کر دی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ‘پی پی پی کے ساتھ محدود سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے لیکن اس طرح کی انتخابی ایڈجسٹمنٹ کے امکانات کم ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ پی پی پی کی مسلم لیگ (ن) پر تنقید ان کے مطابق ہے اور انہیں ایسا کرنے کا حق ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ثناء اللہ نے کہا کہ بطور سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو سیاست کرنے کا حق ہے اور وہ اس کے حقدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو 09 مئی کے واقعات کے ذمہ دار عناصر کو اس سے دور رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کسی بھی جماعت سے اتحاد کا فیصلہ عام انتخابات کے بعد کرے گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آرہے ہیں اور ان کی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کے روز تصدیق کی تھی کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئیں گے۔
شہباز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کی اپنے دور حکومت میں کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، ملک میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ ختم کی اور سی پیک پر دستخط کئے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ایک سازش کے ذریعے اقتدار سے ہٹایا گیا اور 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی نے پاکستان کو خطے میں پیچھے چھوڑ دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ تین بار وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کا لاہور پہنچنے پر استقبال کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے پارٹی کی سینئر قیادت سے مشاورت کی اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ نواز شریف اکتوبر میں پاکستان واپس آئیں گے اور انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔