وزیراعظم کی اووربلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اوور بلنگ کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی اور اس میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس میں کہی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، وزرائے مملکت، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر، اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو)، اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
نومبر 2024 تک لیسکو کی ریکوری 96.82 فیصد، پیسکو کی 87.98 فیصد، اور فیسکو کی 97.57 فیصد رہی۔لیسکو نے 2 لاکھ 23 ہزار 365 میٹرز نصب کرنے ہیں، جن میں سے 49 ہزار 470 میٹرز نصب ہو چکے ہیں۔پیسکو نے ایک لاکھ 52 ہزار 559 میٹرز میں سے 51 ہزار 173 نصب کیے ہیں۔فیسکو نے ایک لاکھ 92 ہزار 311 میٹرز میں سے 11 ہزار 276 میٹرز نصب کیے ہیں۔شکایات کے حل کے حوالے سے لیسکو نے 99.2 فیصد، پیسکو نے 99.9 فیصد، اور فیسکو نے 99.7 فیصد شکایات حل کیں۔
وزیراعظم نےسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے عمل کو تیز کرنے اور بلنگ کے نظام میں شفافیت لانے کی ہدایت کی۔بجلی چوری کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے پر زور دیا۔بجلی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کی تقرری کے عمل کو جلد مکمل کرنے کا کہا اور سست روی پر تشویش ظاہر کی۔تمام بھرتیوں کو میرٹ پر کرنے اور شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت دی۔نیپرا کے دیے گئے اہداف کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی تاکید کی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ہیلپ لائن 118 کو مفت رسائی فراہم کی جا رہی ہے، اور صارفین شکایات کے حل کے لیے کال سینٹرز، ای میلز، ویب سائٹس، اور نیپرا کی موبائل و ویب سروسز استعمال کر سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے اجلاس کے اختتام پر تمام متعلقہ اداروں کو اپنی کارکردگی مزید بہتر بنانے کی تاکید کی۔