کولمبو(ویب ڈیسک) سری لنکا میں اس سال ہونے والے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کو غیر یقینی صورتحال نے گھیر لیا ہے کیونکہ یہ ملک 1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے۔ اس کی وجہ سے ایندھن، خوراک اور ضروری ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سری لنکا ایونٹ کی میزبانی نہ کر سکا تو ایونٹ بنگلہ دیش منتقل کیا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا سری لنکا کو 27 جولائی تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ وہ یہ فیصلہ کرے کہ آیا وہ ایونٹ کی میزبانی کر سکتا ہے یا نہیں۔
اس سے قبل مارچ میں ایشین کرکٹ کونسل نے اعلان کیا تھا کہ ایونٹ 27 اگست سے 11 ستمبر تک سری لنکا میں ہوگا۔
یہ ٹورنامنٹ T20 فارمیٹ میں کھیلا جائے گا تاکہ ٹیموں کو اکتوبر-نومبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے آئندہ آئی سی سی T20 ورلڈ کپ کی تیاری میں مدد ملے۔
واضح رہے کہ سری لنکا کی حکومت نے گزشتہ ہفتے اپنے بھاری غیر ملکی قرضوں پر خود مختار ڈیفالٹ کا اعلان کیا تھا اور کولمبو اسٹاک ایکسچینج نے اعلان کیا تھا کہ مارکیٹ کے گرنے کے خدشے کے پیش نظر پیر سے پانچ دن کے لیے ٹریڈنگ روک دی جائے گی۔
CoVID-19 وبائی بیماری کے بعد سے سری لنکا ایک گہرے معاشی بحران میں ہے ، غیر ملکی کارکنوں کی ترسیلات زر میں کمی آئی اور منافع بخش سیاحت کے شعبے کو مفلوج ہو کے رہ گیا – جو معیشت کے لیے ڈالرحاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
حکومت نے غیر ملکی کرنسی کو بچانے کے لیے مارچ 2020 میں وسیع پیمانے پر درآمد پر پابندی عائد کی تھی۔ اب اسے ریکارڈ مہنگائی کا سامنا ہے۔