پاکستان کے وزیر اطلاعات نے پیر کو کہا کہ پاکستان کی کابینہ نے ایک معاہدے کے مسودے کی منظوری دے دی ہے جو حکومت کو اس سال کے آخر میں قطر میں ہونے والے فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کے موقع پر سکیورٹی کے لیے فوج فراہم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
وزیر مریم اورنگزیب نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ دوحہ اور اسلام آباد کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی ایک سمری کابینہ نے منظور کر لی ہے، یہ منظوری وزیر اعظم شہباز شریف کے منگل کو شروع ہونے والے قطر کے دورے سے پہلے لی گئی ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر کب دستخط ہوں گے۔
اپنے بھائی عزت مآب شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی دعوت پر آج قطر روانہ ہو رہا ہوں۔ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے تعلق کی تجدید ہوں گی۔ ہم اپنے تاریخی دوطرفہ روابط کو اور بھی زیادہ موثر سٹرٹیجک تعلقات میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 23, 2022
کابینہ کی سمری، میں کہا گیا ہے کہ قطر کی حکومت نے 21 نومبر سے 18 دسمبر 2022 کے درمیان ہونے والے ورلڈ کپ کے سیکیورٹی سے متعلق پہلوؤں میں مدد کی درخواست کی تھی، اور پاکستان کی فوج نے اس مقصد کے لیے دونوں ریاستوں کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ "معاہدے کا مقصد دونوں فریقوں کی ذمہ داریوں، مخصوص تخصصات اور پاکستان کی جانب سے سیکیورٹی اور حفاظتی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے بھیجے جانے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد کا تعین کرنا ہے۔”
قطر کے سرکاری میڈیا آفس نے فوری طور پر اس درخواست کی تصدیق یا جواب نہیں دیا کہ دوحہ نے پاکستانی فوجیوں کے لیے کیوں درخواست کی ہے یا وہ ٹورنامنٹ کے دوران کیا کریں گے۔
سپریم کمیٹی برائے ڈیلیوری اور لیگیسی کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، جو ورلڈ کپ کی تنظیم بشمول سیکیورٹی کی نگرانی کر رہی ہے۔
سمری میں معاہدے کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں جیسے کہ کتنے اہلکار بھیجے جا سکتے ہیں۔
معاہدے کی منظوری وزیر اعظم نواز شریف کے دو روزہ دورے پر منگل سے دوحہ روانہ ہونے سے ایک روز قبل دی گئی ہے۔
پیر کو ایک حکومتی ہینڈ آؤٹ کے مطابق، اس دورے میں شہباز شریف کے ساتھ ان کی کابینہ کے وزرا بھی ہوں گے۔
ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا کہ "دونوں فریقین دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر بات کریں گے، خاص طور پر توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع میں تعاون کو آگے بڑھایا جائے گا”۔
ہینڈ آؤٹ میں مزید کہا گیا کہ شہباز شریف دوحہ میں ایک فٹ بال اسٹیڈیم کا بھی دورہ کریں گے جہاں انہیں ورلڈ کپ میں قطری حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی دعوت پر وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف 23 اور 24 اگست کو قطر کا دو روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اپریل 2022 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستانی وزیر اعظم کا قطر کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔ وزیر اعظم کے ساتھ کابینہ کے اہم ارکان سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہو گا۔
دوحہ میں وزیراعظم قطری اور پاکستانی تاجروں، سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر اعظم دوحہ میں "سٹیڈیم 974” کا بھی دورہ کریں گے جہاں انہیں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے قطر کی حکومت کی جانب سے کی گئی وسیع تیاریوں کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔
دو طرفہ دلچسپی کے معمالات
پاکستان اور قطر کے درمیان قریبی اور خوشگوار برادرانہ تعلقات ہیں، جن کی جڑیں مشترکہ ایمان، باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم اور قریبی تعاون پر مبنی ہیں۔ یہ تعلقات دو طرفہ دلچسپی کے تمام شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر قریبی ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ قطر 2 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا گھر ہے، جو دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
قیادت کی سطح پر باقاعدہ تبادلے پاکستان قطر شراکت داری کی پہچان ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ قطر سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے اور ان کی بڑھتی ہوئی جیو اکنامک پارٹنرشپ کو مزید تقویت ملے گی۔
مزید اہم خبریں پڑھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : اہم خبریں