مشہور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ایک نیا فیچر لانچ کیا جارہا ہے جس میں مواد تخلیق کرنے والوں کو میٹا کے سوشل پلیٹ فارمز، فیس بک اور انسٹاگرام پر اپنی کہانیاں شیئر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
یہ فیچر پچھلے سال سے پائلٹ فیز میں ہے لیکن اب اسے باضابطہ طور پر سوشل نیٹ ورکس کا مقابلہ کرنے کے لیے لانچ کیا جائے گا۔
یہ ٹِک ٹاک کو میٹا کے پلیٹ فارمز پر بڑھتی ہوئی مرئیت فراہم کر سکتا ہے، کیونکہ کمپنی ریلز میں ٹِک ٹاک کی ویڈیوز کو مات دینے اور آگے بڑھانے کے لیے سخت محنت سے کام کرتی ہے۔
ٹک ٹاک پر مواد تخلیق کرنے والوں کو میٹا پلیٹ فارمز پر اپنے ویورز تک پہنچنے کے لیے اپنا مواد ‘ ریلز’ پر پوسٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، لیکن اب وہ ٹک ٹاک ایپ کے ذریعے اسے براہ راست شیئر کرسکتے ہیں۔
وہی انٹرفیس جس نے ٹک ٹاک صارفین کو اپنی پروفائل پکچر پر ٹیپ کرکے اپنی سٹوریز دوستوں کے ساتھ شیئر کرنے کی اجازت دی گئی تھی، اب وہ اسے انسٹاگرام اور فیس بک پر بھی شیئر کرنے دے گا، ایک اضافی آپشن کے ساتھ مقبول سوشل میڈیا ایپس کو ظاہر کرتا ہے جس پر اسٹوری شیئر کی جاسکتی ہے۔
انٹرفیس کی تصاویر Watchful.ai کے ذریعے فراہم کی گئی ہیں اور ٹک ٹاک کے ذریعے اس کی تصدیق کی گئی تھی۔
ٹیک کرنچ کے مطابق، کمپنی نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ یہ فیچر عالمی سطح پر صارفین کے لیے کب متعارف کرایا جائے گا، اور خود ٹک ٹاک سٹوریز کا ابھی بھی عالمی سطح پر تجربہ کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف یوٹیوب کے کمیونٹی سینٹر پر ایک اپ ڈیٹ میں، پلیٹ فارم نے اپنے شارٹس ویڈیوز کو واٹر مارک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو تخلیق کاروں کے لیے اس کے اسٹوڈیو پورٹل سے ڈاؤن لوڈ کی گئی ہوں۔
آنے والے ہفتوں میں، کمپنی ڈیسک ٹاپ پر بنائی گئی شارٹس ویڈیوز کو واٹر مارک کرے گی اور پھر موبائلز تک پھیل جائے گی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹک ٹاک کی مختصر شکل کی ویڈیوز کے ساتھ پرجوش طریقے سے مقابلہ کر رہے ہیں، اور صارفین کے لیے ان کے ورژن اپنی ویب سائٹس پر متعارف کرائے ہیں۔ تخلیق کاروں نے وسیع تر سامعین تک پہنچنے کے لیے مختلف سماجی پلیٹ فارمز پر اپنی ویڈیوز پوسٹ کرنا بھی شروع کر دی ہیں۔
یوٹیوب کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے ویڈیوز کو واٹر مارک کر رہا ہے تاکہ "ناظرین دیکھ سکیں کہ جو مواد [صارف] پلیٹ فارمز پر شیئر کر رہا ہے وہ YouTube Shorts پر پایا جا سکتا ہے۔”
ایسا لگتا ہے کہ کمپنی اپنے شارٹس ویڈیو فیچرز اور ٹِک ٹِک کے حریف کو مارکیٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یوٹیوب کا فیچر 2020 میں ہندوستان میں شروع کیا گیا تھا اور صرف پچھلے سال اسے 100 سے زیادہ ممالک میں متعارف کرایا گیا تھا۔ کمپنی نے شارٹس ویڈیو تخلیق کاروں کو ادائیگی کے لیے $100 ملین کی سرمایہ کاری بھی کی اور اس سال جون میں اعلان کیا کہ اس کے 1.5 بلین فعال ماہانہ سائن ان صارفین ہیں۔
مزید ٹیکنالوجی آرٹکل پڑھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں : سائنس اور ٹیکنالوجی