یوکرین کے صدر ولودو میر زیلنسکی نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بیان دیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جلد مر جائیں گے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، زیلنسکی نے بدھ کو دیے گئے انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ پیوٹن کی صحت شدید خراب ہو رہی ہے اور وہ اپنی زندگی کے اختتام کے قریب ہیں۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ پیوٹن اپنی موت تک اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں اور مغرب کے ساتھ براہ راست تصادم کے خواہاں ہیں۔ اگرچہ انہوں نے اس پیشگوئی کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب روس اور یوکرین کے وفد سعودی عرب میں ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں کے ساتھ توانائی تنصیبات اور بحیرہ اسود میں جنگ بندی پر مذاکرات کے بعد ایک اہم موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔
گذشتہ چند برسوں سے پیوٹن کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری ہیں، خاص طور پر جب سے روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے۔ کریملن نے ان افواہوں کی کئی بار تردید کی ہے اور پیوٹن کی صحت کے حوالے سے ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔ کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پیوٹن کو کینسر، فالج یا پارکنسن جیسی بیماریوں کا سامنا ہے، مگر ان نشانات کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی۔
2022 میں ایک روسی انٹیلی جنس افسر نے دعویٰ کیا تھا کہ پیوٹن صرف 3 سال مزید زندہ رہیں گے کیونکہ ان میں کینسر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اسی دوران روسی فیڈرل سکیورٹی سروس کے ایک افسر نے یہ بھی کہا کہ پیوٹن دن بدن اپنی بینائی کھو رہے ہیں۔
اگرچہ ایسی پیشگوئیاں اکثر سامنے آتی رہتی ہیں، لیکن ابھی تک روسی صدر کی صحت کے بارے میں کوئی حتمی ثبوت دستیاب نہیں ہوا۔ اس پیشگوئی کا مقصد یوکرینی حکومت کی سیاسی موقف کو اجاگر کرنا اور مغربی حمایت کے تناظر میں روس کے خلاف دباؤ ڈالنا بھی ہو سکتا ہے۔