Categories: کالم

غریب کیلئے گرمی اور مہنگائی کا دوہرا عذاب

لوڈشیڈنگ کے بعد ایک اور عذاب بجلی کے بل ہیں جنہوں نے شہریوں کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے

غریب کیلئے گرمی اور مہنگائی کا دوہرا عذاب
تحریر: ندیم خالد
پاکستان میں گرمی کا موسم غریب عوام کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں۔ یوں تو اس ملک میں ہر موسم ہی کسی نہ کسی طرح تکلیف دہ ہوتا ہے مگر گرمیاں زیادہ سخت ہیں۔ اس شدید گرمی سے بچنے کے لیے غریب آدمی کے پاس کوئی مناسب حل موجود نہیں۔ موجودہ مہنگائی کے دور میں جہاں روزگار کی تلاش میں ایک عام آدمی کو سخت محنت کرنا پڑتی ہے، وہاں فعال ٹرانسپورٹ سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے یا تو وہ پیدل سفر کرتا ہے یا چنگ چی رکشوں کا استعمال کرتا ہے جو آگ کے گولے کی مانند ہیں۔ دن بھر کی مشقت کے بعد جب وہ شام کو اپنے گھر پہنچتا ہے تو اکثر بجلی غائب ہوتی ہے۔ اس صورتحال کا انسانی دماغ پر کیا اثر ہوتا ہے، اس کا اندازہ مشکل ہے۔ اسی سبب عام آدمی ذہنی طور پر بیمار ہوچکے ہیں، اور نتیجتاً عدم برداشت کی وجہ سے کئی قتل ہوچکے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی لوگوں کا غصہ اتنا بڑھ جاتا ہے کہ والد اپنے بچے کو محض رونے کی وجہ سے قتل کردیتا ہے۔یہ عدم برداشت اور غصہ ایک اجتماعی مسئلہ بن چکا ہے۔ ایک دوست کینیڈا میں مقیم ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہاں شدید سردی میں بھی حکومت نے زندگی کو آسان بنا دیا ہے۔ وہاں کئی فٹ برف پڑنے کے باوجود زندگی کا پہیہ ایک سیکنڈ کے لیے بھی نہیں رکتا۔ بہترین زیرزمین ٹرانسپورٹ سسٹم، عمارتوں کے اندر موجود اسٹیشنز، اور ہر عمارت میں ہیٹنگ اور کولنگ کے نظام کے باعث لوگوں کو سردی یا گرمی کا احساس نہیں ہوتا۔
لوڈشیڈنگ کے بعد ایک اور عذاب بجلی کے بل ہیں جنہوں نے شہریوں کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے۔ جس گھر میں صرف ایک پنکھا اور دو بلب ہوں اور اس کا بل آٹھ یا دس ہزار آجائے تو اس غریب آدمی پر کیا گزرتی ہوگی؟ دوسری طرف امیر لوگوں کے گھروں اور دفتروں میں کئی اے سی چلتے ہیں اور انہیں بجلی کے بل کی پرواہ بھی نہیں ہوتی۔ واپڈا والے غریبوں کے میٹر اتارنے کے لیے تیار بیٹھے ہوتے ہیں جس سے عوام کا اس نظام سے یقین اٹھ چکا ہے۔ غریب کی اولاد جرم کی دنیا میں قدم رکھنے کو ترجیح دیتی ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ زندگی پہلے ہی مرنے کے برابر ہے، تو کیوں نہ کسی کو مار کر ہی مریں۔

حکمرانوں اور طاقتور لوگوں کی محفلوں میں جب بھی بات ہوتی ہے تو عوام کے مسائل کا ذکر تک نہیں ہوتا۔ وہاں سیاست کی باتیں ہوتی ہیں، طاقت حاصل کرنے کے طریقے ڈھونڈے جاتے ہیں، مخالفین کو سبق سکھانے کی باتیں ہوتی ہیں، یا بچوں کو بیرون ملک تعلیم دلوانے کے بعد سیاست میں داخل کرنے کے منصوبے بنتے ہیں۔ عوام کے سامنے جھوٹی باتیں کرنے والے یہ حکمران اپنی ٹھنڈی اے سی والی گاڑی میں بیٹھتے ہی سب کچھ بھول جاتے ہیں۔
اگر ان کے دعووں کا جائزہ لیا جائے تو اب تک ملک میں کوئی بھی غریب نہیں ہونا چاہیے تھا۔ نواز شریف اور زرداری کی نوے کی دہائی کی تقریریں نکال کر دیکھ لیں، آج بھی وہی تقریریں ہیں جن میں عوام کے دکھ کا بڑا احساس ظاہر کیا جاتا ہے، جبکہ یہ خود اربوں کھربوں کے مالک بن چکے ہیں اور عوام کی زندگی ایک دن بھی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ کمشنر لاہور کے گھر کی تزئین و آرائش کے لیے کروڑوں روپے لگائے جاتے ہیں، گریڈ اٹھارہ سے اوپر کے افسروں کے لیے ڈی ایچ اے میں دو دو کنال کے گھر بنانے کے لیے اربوں روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔ غریبوں سے ٹیکس اس طرح نچوڑا جا رہا ہے جیسے خون کا عطیہ مانگ رہے ہوں۔
اگر حکمرانوں اور عیاشوں کی روش تبدیل نہیں ہوتی اور انہیں عام عوام کی مشکلات کا ادراک نہیں ہوتا، تو ان امیروں اور حکمرانوں کا اس ملک میں رہنا بھی مشکل ہوجائے گا۔ ہمیں اس سے پہلے ہی ہوش کے ناخن لے لینے چاہئیں، ورنہ پاکستان جرائمستان یا قتلستان بن جائے گا۔

web

Recent Posts

طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی خبریں بے بنیاد، افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی موجودگی پاکستان کے لیے مستقل خطرہ، دفتر خارجہ

اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے…

1 ہفتہ ago

پاکستان میں پہلی مسابقتی انرجی مارکیٹ پالیسی 2 ماہ میں نافذ ہوگی، اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے ایک بڑے انکشاف میں بتایا ہے کہ پاکستان آئندہ دو ماہ میں توانائی کے…

1 ہفتہ ago

پاکستان میں سیلاب، ریاستی غفلت اور اجتماعی بےحسی

کالم: پاکستان میں سیلاب، ریاستی غفلت اور اجتماعی بےحسی بقلم : کاشف شہزاد یہ کوئی افسانہ نہیں، ایک خوں چکاں…

1 ہفتہ ago

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبارکا ملاجلا دن رہا

کراچی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروباری دن کا آغاز تو مثبت انداز سے…

2 ہفتے ago

دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ، تین ایشیائی ممالک سرفہرست

(ایم وائے کے نیوز ٹی وی) ہینلے اینڈ پارٹنرز کی جانب سے جولائی سے دسمبر 2025 کی دوسری ششماہی کے…

2 ہفتے ago