جنوبی ایشیا ایک بار پھر جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔ بھارت کی جانب سے حالیہ دنوں میں کی گئی جارحانہ کارروائیاں نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہیں۔ 7 مئی 2025 کو بھارت نے "آپریشن سندور” کے تحت پاکستان کے مختلف علاقوں میں میزائل حملے کیے، جن میں بہاولپور، مریدکے، سیالکوٹ، مظفرآباد اور کوٹلی شامل ہیں۔ ان حملوں میں 31 معصوم شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ بھارت نے ان حملوں کو پہلگام حملے کا جواب قرار دیا، جس میں 26 بھارتی شہری ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم، پاکستان نے اس حملے میں کسی بھی قسم کی مداخلت کی تردید کی ہے۔ بھارت کے پاکستان کے مختلف شہروّں پر میزائل حملے دو جوہری قوتوں کو آگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے، بھارت کی جانب سے آزاد اور جموں کشمیر میں گزشتہ رات چھ مقامات پر میزائل فائر کئے جسے پاکستان کی مسلح افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیتے ہوئے 3 رافیل سمیت 5 جنگی طیارے اور بھارتی ڈرونز کو مار گرایا۔ پاکستانی فوج نے واضح کیا کہ وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ درینہ دشمن کی طرف سے کی گئی یہ کارروائیاں نا صرف پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہے بلکہ ایشیائی امن کے بھی خلاف ہے۔ ہمارا یہ بھارتی حکومت اور میڈیا سے سوال بنتا ہے کہ وہ ٹریننگ کیمپس کہاں ہیں جنہیں جواز بنا کر یہ عالمی قوانین کو روند رہا ہے اور پاکستان پر بار بار بلاجواز میزائل داغ رہا ہے؟ معصوم بچوں، خواتین اور بزرگوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا نہ صرف بزدلی کی بدترین مثال ہے بلکہ پروفیشنلزم سے عاری بھارتی حکومت کی جارحانہ ذہنیت اور تکبر کو بھی ظاہر کرتا ہے، جو نہ صرف ایشیا بلکہ عالمی امن کے لئے بھی خطرہ ہے۔ ایک بات جو بھارتی حملے کے بعد میرے ملک میں دیکھی گئی وہ یہ ہے کہ پوری قوم ان جارحانہ اقدامات کے خلاف یکجا ہو چکی ہے اور اپنے وطن کے دفاع کے لئے اس قوم کا بچہ بچہ سینہ سپر ہے۔ بھارتی حکومت بالخصوص مودی سرکار کو یہ غلط فہمی تھی کہ پاکستان اسکے جارحانہ حملوں کا موثر جواب نہ دے سکے گا اور ان حملوں سے پاکستانی قوم میں تفریق پیدا کر دے گا مگر اسے منہ کی کھانا پڑی۔ افواج پاکستان نے جس طرح بھارتی طیاروں کو دھول چٹائی اِس نے پاک فوج کی برتری کو ہمیشہ کی طرح پھر سے ثابت کر دیا ہے، مگر جو ناقابلِ تردید حقیقت ہے وہ یہی یے کہ مزید کشیدگی میں نہ پاکستان کا فائدہ ہے اور نہ ہی بھارت کا۔ پاکستانی قیادت بارہا مودی سرکار کو یہ باور کروا چکی ہے پُر امن مذاکرات کے ذریعے ہی باہمی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے کیونکہ جنگ کسی کے لئے بھی خیر بخش نہیں ہے۔ پاکستان نہ جنگ کا حامی ہے اور رہا ہے بلکہ یہ ملک تو امن کا داعی ہے جسے اُکسایا جا رہا ہے۔ وطنِ عزیز اور بھارت جس طرح کے ہتھیاروں سے لیس ہیں انکی موجودگی میں دونوں ممالک کسی بھی دوچند ابہام کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لے اور بھارت کو اس کے جارحانہ رویے سے باز رکھے۔ پاکستان ایک ُپرامن ملک ہے اور ہمیشہ سے خطے میں امن و استحکام کا خواہاں رہا ہے۔ تاہم، اگر اس کی خودمختاری اور سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ کسی بھی طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے سے کبھی بھی گریز نہیں کرے گا۔
لاہور (ایم وائے کے نیوز) – شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ نورے ذیشان نے اپنے حالیہ انٹرویو میں سکول…
راولپنڈی (ایم وائے کے نیوز) – پاک بھارت کشیدگی کے باعث راولپنڈی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب…
میکسیکو سٹی (ایم وائے کے نیوز) – سوشل میڈیا کی دنیا ایک اور ہولناک واقعے سے دہل گئی ہے، جہاں…
اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز) پاکستان کی سیاسی فضا میں ایک بڑی تبدیلی کی امید پیدا ہو گئی ہے،…
پشاور (ایم وائے کے نیوز) ملک کے مختلف شہروں میں مرغی کی قیمتوں میں اچانک بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا…
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران، پاکستانی عوام کی آنکھیں نہ صرف ملکی دفاع پر مرکوز رہیں بلکہ گوگل سرچ…