اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں 26ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف وکلا کا احتجاج شدت اختیار کر گیا۔ وکلا ایکشن کمیٹی کے تحت ہونے والے احتجاج میں شریک وکلا سرینا چوک پہنچ گئے، جہاں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے قیدیوں کی وین تعینات کر دی، جبکہ خواتین پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری بھی موجود ہے۔ حکام نے چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا تاکہ وکلا ریڈ زون میں داخل نہ ہو سکیں۔ مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے انہیں پیچھے دھکیل دیا۔ ریڈ زون میں داخل نہ ہونے پر وکلا نے سری نگر ہائی وے بلاک کر دی، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کی کوشش ہے کہ وکلا کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکا جائے، جبکہ مظاہرین اپنے مطالبات پر زور دے رہے ہیں۔ کسی ممکنہ بڑے تصادم کو روکنے کے لیے اضافی پولیس اور رینجرز کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد — وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی پیرول پر رہائی کے لیے…
نئی دہلی — بھارتی حکومت اور میڈیا کی جانب سے پاکستان پر مبینہ حملے سے متعلق جھوٹے دعووں نے بھارتی…
نئی دہلی — پاکستان پر حملوں کے بعد پاک فوج کی مؤثر جوابی کارروائیوں نے بھارت کو دفاعی پوزیشن پر…
افواجِ پاکستان نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔ بقلم کاشف شہزاد جنوبی ایشیا ایک بار پھر جنگ کے دہانے…
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر پاکستان…
نئی دہلی: الجزیرہ کے مطابق پاکستان کے پاس لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار جوابی کارروائی کے کئی…