اپنے ایک بیان میں گورنر کے پی نے کہا کہ وزیراعظم جلد پشاور کا دورہ کریں گے، لیکن صوبائی حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت گزشتہ کئی ماہ سے 25 کلومیٹر سڑک تک مکمل نہیں کر سکی، ایسے میں افغانستان میں وفد بھیجنے کی باتیں غیرسنجیدہ ہیں۔
فیصل کنڈی نے سوال اٹھایا کہ کیا اس فیصلے میں پولیٹیکل فورسز یا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا؟ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو اندرونی مسائل پر توجہ دینی چاہیے بجائے ایسی پالیسیوں کے جو قومی سطح پر مشاورت کے بغیر کی جا رہی ہیں۔گورنر خیبرپختونخوا نے اڈیالہ جیل میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق ایک قیدی کو جِم اور خصوصی سہولیات دی جا رہی ہیں، جب کہ دیگر قیدیوں کو ان کا حق بھی نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سحری و افطار کی مکمل سہولت فراہم کی جا رہی ہے اور اگر انہیں روزے کے دوران کسی چیز کی ضرورت ہو تو وہ بھی مل سکتی ہے۔
اسلام آباد — وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی پیرول پر رہائی کے لیے…
نئی دہلی — بھارتی حکومت اور میڈیا کی جانب سے پاکستان پر مبینہ حملے سے متعلق جھوٹے دعووں نے بھارتی…
نئی دہلی — پاکستان پر حملوں کے بعد پاک فوج کی مؤثر جوابی کارروائیوں نے بھارت کو دفاعی پوزیشن پر…
افواجِ پاکستان نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔ بقلم کاشف شہزاد جنوبی ایشیا ایک بار پھر جنگ کے دہانے…
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر پاکستان…
نئی دہلی: الجزیرہ کے مطابق پاکستان کے پاس لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار جوابی کارروائی کے کئی…