جمعہ, مئی 9, 2025, 9:26 صبح
MykNewsTv
MykRealEstate
  • Home Page
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • کرائم
  • کالم
No Result
View All Result
  • Home Page
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • کرائم
  • کالم
No Result
View All Result
MykNewsTv
No Result
View All Result
Home پاکستان

کراچی میں خواتین کی بڑی تعداد طلاق کے لیے عدالتوں کا رخ کیوں کر رہی ہیں؟ اہم وجہ سامنے آگئی

ایک سال کے دوران تقریباً 15,000 خواتین نے عدالتوں سے خلع یا طلاق کے حصول کے لیے رجوع کیا

in پاکستان
0 0
کراچی میں خواتین کی بڑی تعداد طلاق کے لیے عدالتوں کا رخ کیوں کر رہی ہیں؟ اہم وجہ سامنے آگئی

کراچی میں خواتین کی بڑی تعداد طلاق کے لیے عدالتوں کا رخ کیوں کر رہی ہیں؟ اہم وجہ سامنے آگئی

Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کراچی میں خواتین کی بڑی تعداد طلاق کے لیے عدالتوں کا رخ کیوں کر رہی ہیں؟ اہم وجہ سامنے آگئی

کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں خلع کے کیسز میں حیرت انگیز اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران تقریباً 15,000 خواتین نے عدالتوں سے خلع یا طلاق کے حصول کے لیے رجوع کیا۔ یہ تعداد اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد ازدواجی زندگی میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، اور ان مشکلات کی سب سے بڑی وجہ مالی عدم استحکام قرار دی جا رہی ہے۔

اسلامی شریعت کے مطابق نکاح کو ختم کرنے کے مختلف طریقے ہیں، جن میں سے ایک اہم طریقہ خلع ہے۔ خلع کا مطلب یہ ہے کہ اگر عورت اپنے شوہر کے ساتھ مزید زندگی گزارنے سے انکار کرتی ہے اور شوہر اسے طلاق نہیں دیتا، تو وہ اپنا حق مہر واپس کر کے یا کچھ مال بطور فدیہ دے کر شوہر کو رضامند کر سکتی ہے اور خلع حاصل کر سکتی ہے۔ یہ اختیار خواتین کو اسلامی قانون میں دیا گیا ہے تاکہ وہ ازدواجی زندگی میں خوشحال رہ سکیں۔

یہ اعداد و شمار جامعہ کراچی میں منعقدہ ایک مباحثے کے دوران سامنے آئے، جہاں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین، قانون دان، مذہبی اسکالرز اور سوشل سائنٹسٹس نے خواتین کی دوسری شادی کے موضوع پر گفتگو کی۔ اس مباحثے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ طلاق یافتہ یا بیوہ خواتین کی دوسری شادی کو معاشرتی طور پر قبول کرنا ضروری ہے۔

ایڈووکیٹ روبینہ جتوئی نے اس موقع پر بتایا کہ خلع کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور بہت سی خواتین اب اپنی دوسری شادیوں کے بارے میں بھی سنجیدگی سے غور کر رہی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 14,973 خواتین نے گزشتہ سال کراچی میں خلع کے لیے درخواستیں جمع کروائیں۔ ان میں سے بیشتر خواتین کی طلاق کا سبب مالی عدم استحکام تھا، جو کہ ازدواجی تعلقات میں ایک بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہا ہے۔

مفتی فضل سبحانی نے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بتایا کہ اسلام میں طلاق جائز ہے لیکن یہ سب سے ناپسندیدہ عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مطلقہ یا بیوہ عورت کی دوسری شادی کسی بھی طرح معاشرتی بدنما داغ نہیں ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا حوالہ دیا کہ آپ کی اکثر ازواج یا تو بیوہ تھیں یا طلاق یافتہ۔

مباحثے کے دوران معروف فنکار ایاز خان نے جدید ٹی وی ڈراموں پر تنقید کی اور کہا کہ یہ ڈرامے خواتین اور شادیوں کی منفی تصویر کشی کر کے معاشرتی رویوں میں بگاڑ پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ میڈیا کو ایسا مواد پیش کرنا چاہیے جو میاں بیوی کے درمیان محبت، احترام اور باہمی تعاون کو فروغ دے۔

پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم نے معاشرتی چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ طلاق یافتہ خواتین کو اکثر شدید سماجی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو بیواؤں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر فرحانہ علیم نے میڈیا کے تعمیری کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو سماجی مسائل کی بہتر طریقے سے عکاسی کرنی چاہیے تاکہ عوامی رائے پر مثبت اثرات مرتب ہو سکیں۔

ایڈووکیٹ ضیا اعوان نے شادیوں میں خاندانی مداخلت کے کردار پر بات کی اور کہا کہ اکثر اوقات خاندانی دباؤ طلاق کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے گھریلو تشدد کے قوانین کے بہتر نفاذ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے بہت سے خاندانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔

Previous Post

فکر یا مداخلت ؟بیٹی کے سر پہ باپ نے کیمرہ لگوا دیا ،دلچسپ ویڈیو وائرل

Next Post

پولیس افسران اور اہلکاروں پر سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد

مزیدخبریں

اہم خبریں

بھارت کے پندرہ مقامات پر حملے کی خبر بے بنیاد ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

05/08/2025
اہم خبریں

فیصل مسجد کے قریب ڈرون گرنے کی خبروں کی اصل حقیقت سامنے آگئی

05/08/2025
اہم خبریں

پاکستان کی جوابی کارروائی یقینی، بھارتی فوجی تنصیبات ہدف پر ہیں: وزیر دفاع خواجہ آصف

05/08/2025
اہم خبریں

پاکستان کا نیا جنگی ترانہ "تیار ہیں ہم، اللہ اکبر” ریلیز

05/08/2025
اہم خبریں

پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے 2 روز کے لیے بند، نوٹیفکیشن جاری

05/08/2025
اہم خبریں

بھارت کا ڈرون بھیجنے کا مقصد کیا ہے ؟ سابق مشیرقومی سلامتی کا تہلکہ خیز انکشاف

05/08/2025
Next Post
پولیس افسران اور اہلکاروں پر سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد

پولیس افسران اور اہلکاروں پر سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین

بھارت کے پندرہ مقامات پر حملے کی خبر بے بنیاد ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

05/08/2025

فیصل مسجد کے قریب ڈرون گرنے کی خبروں کی اصل حقیقت سامنے آگئی

05/08/2025

پاکستان کی جوابی کارروائی یقینی، بھارتی فوجی تنصیبات ہدف پر ہیں: وزیر دفاع خواجہ آصف

05/08/2025

پاکستان کا نیا جنگی ترانہ "تیار ہیں ہم، اللہ اکبر” ریلیز

05/08/2025

پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے 2 روز کے لیے بند، نوٹیفکیشن جاری

05/08/2025

بھارت کا ڈرون بھیجنے کا مقصد کیا ہے ؟ سابق مشیرقومی سلامتی کا تہلکہ خیز انکشاف

05/08/2025

ستمبر 2024
پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
30  
« اگست   اکتوبر »
Myk-News-Tv

ایم وائے کے نیوزٹی وی پر آپ کو پاکستان سمیت دنیا بھر کی تازہ ترین خبریں مستند ذرائع کے ساتھ ملیں گی اس کے ساتھ ساتھ روزانہ ہونے والے ٹاک شوز اورایم وائے کے نیوز ٹی وی کی مختلف ویڈیوز بھی دیکھ سکیں گے

No Result
View All Result

Copyright © 2022, All Rights Reserved | MYK News Tv | Proudly Hosted by MYK AutoTrader Japan Co. Ltd

  • Contact Us
  • About Us
  • Privacy Policy

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • Home Page
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • کرائم
  • کالم

Copyright © 2022, All Rights Reserved | MYK News Tv | Proudly Hosted by MYK AutoTrader Japan Co. Ltd