سپریم کورٹ: عدالتی فیصلوں کا غلط مطلب نکالنا فساد فی الارض ہے
سپریم کورٹ: عدالتی فیصلوں کا غلط مطلب نکالنا فساد فی الارض ہے
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں عدالتی فیصلوں کا غلط مطلب نکال کر پروپیگنڈا کرنے کو فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے وضاحتی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئین ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی کا حق دیتا ہے، لیکن اس آزادی کو اسلام کی عظمت یا ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلوں کا غلط مطلب نکال کر پروپیگنڈا کرنا نہ صرف ملک و قوم کی خدمت نہیں ہے، بلکہ یہ فساد فی الارض کے زمرے میں آتا ہے، جس سے اسلام میں منع کیا گیا ہے۔ آئین اور قانون میں بھی ایسی ہنگامی آرائی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ عدالتی فیصلے کو غلط رنگ دے کر عوام میں اشتعال پھیلانے کی کوششیں ملک کی سالمیت کے لیے خطرناک ہیں اور اس کی سختی سے مذمت کی گئی ہے۔
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے متفقہ طور پر مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو انسدادِ دہشتگردی ایکٹ…
اسلام آباد پولیس کے سینئر افسر ایس پی انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی کی خبر نے دارالحکومت کی…
فرانسیسی پولیس نے منگل کے روز اُن چوروں کی تلاش تیز کر دی جنہوں نے لوور میوزیم سے قیمتی شاہی…
اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے…
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے ایک بڑے انکشاف میں بتایا ہے کہ پاکستان آئندہ دو ماہ میں توانائی کے…