یہ حیران کن رفتار اب تک دنیا کی تیز ترین جاپانی ٹرین MLS ماگلیو کو بھی پیچھے چھوڑنے والی ہے، جو 361 میل فی گھنٹہ (تقریباً 580 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔ چین کی نئی سپر ماگلیو ٹرین نے حالیہ آزمائش میں صرف 7 سیکنڈ میں 404 میل فی گھنٹہ (تقریباً 650 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار حاصل کرلی جو کہ ایک ریکارڈ سمجھی جا رہی ہے۔ ماگلیو (Magnetic Levitation) ٹیکنالوجی کے تحت یہ ٹرین روایتی پہیوں کے بجائے مقناطیسی قوت سے فضا میں معلق ہو کر چلتی ہے، جس سے زمین سے رگڑ ختم ہو جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے نہ صرف تیزرفتاری بلکہ کم شور کم توانائی خرچ اور ماحولیاتی آلودگی میں بھی کمی۔
اس ٹرین کا کانسیپٹ ماڈل حال ہی میں چین میں منعقد ہونے والی 17ویں ماڈرن ریلوے نمائش میں پیش کیا گیا، جہاں بتایا گیا کہ یہ ٹرین بیجنگ اور شنگھائی کے درمیان موجودہ ساڑھے 5 گھنٹے کے سفر کو صرف ڈھائی گھنٹوں میں بدل دے گی۔ یہ تاریخی آزمائش چین کے صوبہ ہوبئی (Hubei) میں قائم Donghu لیبارٹری میں کی گئی، جہاں 1968 فٹ طویل مخصوص ٹریک پر یہ ماڈل کامیابی سے دوڑا۔ اگرچہ یہ ٹرین ابھی کمرشل سروس کے لیے تیار نہیں اور اس کی مکمل تیاری میں وقت لگے گا، لیکن چین کی یہ پیشرفت مستقبل کی ٹرانسپورٹ کو ایک نئے دور میں لے جا رہی ہے۔ اگر پاکستان بھی مستقبل میں ایسی ٹیکنالوجی کو اپنائے، تو لاہور سے کراچی کا سفر ہوائی جہاز کی بجائے ایک مقناطیسی ٹرین پر ہو سکے گا وہ بھی صرف ڈھائی گھنٹوں میں!