کراچی (ایم وائے کے نیوز) — پاک بحریہ نے بھارت کی ممکنہ جارحیت کے پیش نظر دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ دشمن کے کسی بھی "مس ایڈونچر” کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ ترجمان پاک بحریہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارتی نیوی نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات کی تو اسے بحیرۂ عرب میں غرق کر دیا جائے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ جس طرح پاک فضائیہ نے حالیہ فضائی جھڑپوں میں دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور اس کے جدید جنگی طیارے مار گرائے، اسی طرح پاک بحریہ بھی کسی بھی مہم جوئی کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔
بھارتی بحری نقل و حرکت پر گہری نظر
اس بیان سے قبل برطانوی میڈیا نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت نے اپنے سپرسانک کروز میزائل سے لیس جنگی بحری جہاز پاکستان کی جانب روانہ کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے کراچی بندرگاہ کو ممکنہ ہدف بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھارت کی جانب سے طیارہ بردار جہاز، ڈیسٹرائیرز، فریگیٹس، اور اینٹی آبدوز جہازوں پر مشتمل بیڑا پاکستانی ساحلی حدود سے تقریباً 300 سے 400 میل کے فاصلے پر موجود ہے۔ ان میں سے کئی روسی ساختہ براہموس میزائل سے لیس ہیں، جو 500 میل کی رینج کے ساتھ 300 کلوگرام وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پاکستان کی دفاعی تیاری مکمل
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان نیوی خطے میں ایک متحرک اور طاقتور قوت کے طور پر ابھری ہے، جو نہ صرف ملکی سمندری حدود کی حفاظت کے لیے تیار ہے بلکہ کسی بھی بحری جارحیت کا فوری اور مؤثر جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاک بحریہ ہر سطح پر مستعد ہے اور دشمن کو اس کے عزائم میں کامیاب ہونے کا موقع نہیں دے گی۔ موجودہ حالات میں بحریہ کا الرٹ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اپنی دفاعی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔