وزیراعظم شہباز شریف نے معرکۂ حق میں شہید اور زخمی ہونے والے پاکستانی شہریوں اور افواج پاکستان کے اہلکاروں کے لیے ایک جامع اور بھرپور مالی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے تحت بھارتی جارحیت کے خلاف کارروائی کے دوران شہید ہونے والے عام شہریوں کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے جبکہ زخمی افراد کو ان کی حالت کے مطابق دس لاکھ سے بیس لاکھ روپے تک کی مالی امداد دی جائے گی۔
وزیراعظم نے پاک افواج کے شہداء کے لیے بھی خطیر مالی پیکج کی منظوری دی ہے، جس کے تحت ہر شہید فوجی کے اہل خانہ کو رینک کے مطابق ایک کروڑ سے ایک کروڑ اسی لاکھ روپے تک کی رقم فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ شہداء کے خاندانوں کو رہائش کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بھی ایک کروڑ نوے لاکھ سے چار کروڑ بیس لاکھ روپے تک کی رقم دی جائے گی۔ شہداء کی ریٹائرمنٹ کی مقررہ تاریخ تک ان کی مکمل تنخواہ اور الاؤنسز بھی بدستور جاری رہیں گے تاکہ ان کے اہلِ خانہ کو کسی مالی مشکل کا سامنا نہ ہو۔
شہداء کے بچوں کی تعلیم کا مکمل خرچ حکومت برداشت کرے گی اور انہیں گریجویشن تک مفت تعلیم فراہم کی جائے گی۔ ہر شہید کی ایک بیٹی کی شادی کے لیے دس لاکھ روپے کی میرج گرانٹ بھی دی جائے گی تاکہ خاندانوں کی سماجی ضروریات بھی مکمل طور پر پوری کی جا سکیں۔
پاک افواج کے زخمی ہونے والے اہلکاروں کو ان کی نوعیت اور حالت کے مطابق بیس لاکھ سے پچاس لاکھ روپے فی کس دیے جائیں گے۔ وزیراعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ زخمیوں کے علاج کا تمام خرچ وفاقی حکومت اٹھائے گی اور انہیں مکمل طبی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔
بھارتی حملے میں جن گھروں کو نقصان پہنچا، یا جو مساجد شہید ہوئیں، ان کی ازسرنو تعمیر بھی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہوگی۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک کی عزت، سلامتی اور دفاع کے لیے جن افراد نے جس محاذ پر بھی قربانیاں دی ہیں، ان کی خدمات کو قومی سطح پر سراہا جائے گا اور انہیں اعزازات سے نوازا جائے گا۔ وزیراعظم نے اس پیکج کو قوم کے شہداء اور غازیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی، اور ان کی قربانیوں کا عملی اعتراف قرار دیا۔