انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی کے واقعات سے متعلق متعدد مقدمات کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اہم رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 16 جون تک توسیع کر دی گئی ہے۔ ان مقدمات میں لاہور کے کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے اور مسلم لیگ ن کے دفتر پر حملے جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔ عدالت میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، فواد چوہدری، اسد عمر، اور اعظم سواتی سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کی عبوری ضمانتوں پر کارروائی ہوئی۔
سماعت کے دوران فواد چوہدری، کرامت کھوکھر، علی امتیاز وڑائچ اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عمر ایوب کی جانب سے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، ان کے وکیل نے بھی ایک روزہ حاضری معافی کی استدعا کی۔
جج ارشد جاوید نے کیس کی آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کے وکلا کو عبوری ضمانتوں پر حتمی دلائل کے لیے طلب کر لیا ہے۔ جے آئی ٹی کے تفتیشی افسران نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی جس میں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور دیگر تمام ملزمان کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ جمشید اقبال چیمہ، مسرت جمشید چیمہ، حافظ فرحت عباس، بلال اعجاز، حسن نواز، محمد اشرف سوہنا اور دیگر نے بھی عبوری ضمانت کے لیے درخواستیں دائر کی ہیں۔ سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی جناح ہاؤس، عسکری ٹاور اور تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عبوری ضمانتیں بھی 16 جون تک بڑھا دی گئی ہیں، عدالت نے ان کے ضمانتی مچلکے برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کی عبوری ضمانت میں بھی چار مقدمات کے سلسلے میں 16 جون تک توسیع کی گئی ہے۔ عدالت نے تمام مقدمات میں آئندہ سماعت پر فیصلہ کن بحث کی ہدایت کی ہے، جس کے بعد ضمانتوں کے مستقبل کا تعین کیا جائے گا۔ یہ تمام کیسز 9 مئی کے ملک گیر پُرتشدد مظاہروں سے متعلق ہیں، جن میں فوجی تنصیبات اور اہم عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔