اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فضائیہ کے سابق ایئر مارشل ریٹائرڈ مسعود اختر نے انکشاف کیا ہے کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے کیے گئے حملے میں پاکستان کا ایک قیمتی اے ڈبلیو اے سی ایس (Airborne Warning and Control System) طیارہ بھولاری ایئر بیس پر تباہ ہوا۔
نجی انٹرویو میں ایئر مارشل (ر) مسعود اختر نے بتایا کہ بھارت نے بھولاری ایئربیس پر چار براہموس میزائل فائر کیے، جن میں سے ایک میزائل ایئربیس کے ہینگر کو جا لگا جہاں یہ جدید طیارہ موجود تھا۔ ان کے مطابق پاکستانی پائلٹس اور عملے نے قیمتی اثاثے بچانے کی بھرپور کوشش کی، مگر چوتھا میزائل نشانہ بن گیا اور اے ڈبلیو اے سی ایس کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا۔
واضح رہے کہ بھارت نے 6 اور 7 مئی کی شب "آپریشن سندور” کے نام سے حملے کا آغاز کیا، جس میں آزاد کشمیر اور پاکستان کے دیگر سویلین علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں معصوم بچوں سمیت متعدد شہری شہید ہوئے۔ پاکستان نے ابتدائی طور پر تحمل کا مظاہرہ کیا، لیکن جب بھارتی حملے ایئر بیسز تک پہنچے، تو پاک فضائیہ نے "آپریشن بنیان مرصوص” کے تحت زبردست جوابی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں بھارت کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
پاکستان کے بھرپور دفاعی ردعمل کے بعد عالمی دباؤ بڑھا اور بالآخر امریکہ کی مداخلت پر چند ہی گھنٹوں میں جنگ بندی کروائی گئی۔ ایئر مارشل مسعود اختر کے مطابق یہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ جنگ میں قیمتی اثاثے بھی خطرے میں ہوتے ہیں، تاہم پاک فضائیہ کی مجموعی کارکردگی شاندار رہی۔