اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) – ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق مقتولہ کے قاتل عمر حیات عرف "کاکا” نے یک طرفہ تعلق میں ناکامی اور ملاقات سے بار بار انکار پر طیش میں آ کر یہ اندوہناک قدم اٹھایا۔
ذرائع کے مطابق مقتولہ ثناء یوسف اور ملزم عمر حیات کے درمیان 29 مئی کو ملاقات طے ہوئی تھی، جو کہ ثناء کی 17ویں سالگرہ کا دن تھا۔ عمر حیات فیصل آباد سے مہنگے تحائف لے کر اسلام آباد پہنچا اور تقریباً چھ گھنٹے تک مسلسل ثناء کو کالز کر کے ملاقات کی درخواست کرتا رہا۔ تاہم، ثناء اسے ٹالتی رہی اور بالآخر ملاقات سے انکار کر دیا، جس پر عمر غصے میں آ کر واپس فیصل آباد روانہ ہو گیا۔
بعد ازاں دونوں کے درمیان دوبارہ رابطہ ہوا اور معاملہ وقتی طور پر حل ہو گیا۔ 2 جون کو دوبارہ ملاقات طے ہوئی، جس دن یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ پولیس کے مطابق عمر حیات صبح 5 بجے پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے اسلام آباد پہنچا، جہاں اس نے ایک آن لائن فورچیونر گاڑی کرایے پر حاصل کی اور مقتولہ کے گھر کے قریب پہنچ کر 12 گھنٹے تک انتظار کرتا رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ثناء مسلسل ملاقات مؤخر کرتی رہی، اور شام تقریباً ساڑھے چار بجے اس نے والدین کی موجودگی کا بتا کر ملاقات سے صاف انکار کر دیا، جس پر ملزم عمر شدید غصے میں آ گیا۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسی لمحے اس نے قتل کا فیصلہ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ قتل منصوبہ بندی کے تحت نہیں بلکہ یک طرفہ تعلق میں ناکامی، بار بار کے انکار اور جذباتی طغیانی کے باعث ہوا۔ کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں، جبکہ ملزم سے پوچھ گچھ کے دوران مزید انکشافات کی توقع ہے۔