لاہور (ایم وائے کے نیوز ٹی وی): انسداد دہشت گردی کی عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنما اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی شادمان تھانے کو جلانے کے مقدمے میں ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت کے جج منظر علی گل نے جمعرات کے روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے قریشی کو ریلیف دے دیا۔
یاد رہے کہ مذکورہ مقدمہ 9 مئی 2023 کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ سیاسی صورتحال کے دوران درج کیا گیا تھا، جب ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہروں کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ لاہور کے تھانہ شادمان میں درج مقدمے میں شاہ محمود قریشی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ مبینہ طور پر مظاہرین کو اکسانے اور تھانہ شادمان کو نذر آتش کرنے میں ملوث تھے۔
قریشی کو اس مقدمے میں دیگر کئی سیاسی مقدمات کے ساتھ شامل کیا گیا تھا، اور وہ طویل عرصے سے عدالتی کارروائیوں اور گرفتاریوں کی زَد میں رہے۔ 18 جون کو انہیں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے دوبارہ کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ طبی معائنے کے لیے عارضی طور پر داخل تھے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں قریشی کی قانونی ٹیم نے موقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کا واقعے سے کوئی تعلق نہیں، نہ ہی وہ موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے مؤقف اپنایا کہ شاہ محمود قریشی ایک سینئر سیاستدان اور سابق وزیر خارجہ ہیں، ان کے خلاف الزامات بے بنیاد اور سیاسی انتقام پر مبنی ہیں۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو آج سنا دیا گیا۔ عدالت نے قریشی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمے میں ریلیف دے دیا۔