لاہور (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) — لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کی جانب سے آٹھ مختلف مقدمات میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ مقدمے کی سماعت جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ان مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور ان کا کسی پرتشدد کارروائی سے تعلق ثابت نہیں ہوتا۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ان مقدمات میں ان کے موکل کو ضمانت دے۔ سماعت کے دوران تحریک انصاف کے ایک اور رہنما میاں محمود الرشید نے اپنی ضمانت کی تمام درخواستیں واپس لے لیں، جس پر عدالت نے انہیں خارج کر دیا۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سینیئر رہنما اعجاز چوہدری کا معاملہ ان درخواستوں سے علیحدہ نوعیت کا ہے، لہٰذا وہ ان مقدمات کا حصہ نہیں۔
پراسیکیوشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں پہلے ہی ضمانت خارج ہو چکی ہے، اور ان عدالتی فیصلوں کی کاپیاں عدالت کے روبرو جمع کرا دی گئیں۔ پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو مزید کسی رعایت کا حقدار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جو آئندہ چند روز میں سنایا جائے گا۔