نئی دہلی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی): بھارت کے مایہ ناز سابق لیفٹ آرم اسپنر دلیپ دوشی دل کے عارضے کے باعث انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 76 برس تھی۔ ان کے انتقال کی خبر نے بھارتی کرکٹ حلقوں میں افسوس کی لہر دوڑا دی ہے، جب کہ عالمی کرکٹ برادری نے بھی ان کی خدمات کو بھرپور انداز میں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ کے مطابق دلیپ دوشی طویل عرصے سے دل کی بیماری میں مبتلا تھے۔ ان کا شمار ان چند اسپنرز میں ہوتا ہے جنہوں نے 30 سال کی عمر کے بعد بھارت کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا، مگر اپنی مہارت اور تسلسل سے انہوں نے ٹیم میں اپنی جگہ بنائے رکھی۔
دلیپ دوشی نے بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے 33 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں 114 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کی اسپن گیند بازی خصوصاً طویل فارمیٹ میں بھارتی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جاتی تھی۔ انہوں نے 15 ون ڈے میچز میں بھی بھارت کی نمائندگی کی۔ دوشی 1982-83 کے دوران پاکستان کے تاریخی دورے پر آنے والی بھارتی ٹیم کا بھی حصہ تھے، جو ایک یادگار سیریز مانی جاتی ہے۔
ان کی وفات کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر بھارتی اور بین الاقوامی کرکٹرز، شائقین، اور سابق کوچز کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ بی سی سی آئی نے بھی ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "دلیپ دوشی کی کرکٹ کے لیے خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔” سابق کھلاڑیوں نے کہا کہ دلیپ دوشی نئی نسل کے لیے ایک مثال تھے کہ لگن، صبر اور مہارت کے ذریعے عمر کی قید سے بالاتر ہو کر بھی بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا جا سکتا ہے۔ دلیپ دوشی کی آخری رسومات نئی دہلی میں ادا کی جائیں گی، جہاں کرکٹ حلقوں کے علاوہ ان کے مداح بھی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے