اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز) — ملک میں افراطِ زر میں کمی کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے قومی بچت اسکیموں کی شرح منافع میں کمی کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق 21 مئی 2025 سے ہو چکا ہے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق منافع کی شرح میں ایک فیصد تک کمی کی گئی ہے، تاہم ہر اسکیم کے لیے شرح منافع میں تبدیلی مختلف سطح پر کی گئی ہے۔ سب سے نمایاں کمی سیونگ اکاؤنٹس میں دیکھنے میں آئی ہے، جہاں منافع کی شرح ایک فیصد کم ہو کر 9.5 فیصد کر دی گئی ہے۔
اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع میں 30 بیسز پوائنٹس کمی کر کے نئی شرح 10.9 فیصد مقرر کی گئی ہے۔
اسی طرح ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع 18 بیسز پوائنٹس کم ہو کر 11.52 فیصد ہو گیا ہے، جبکہ ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 21 بیسز پوائنٹس کمی کے بعد 11.91 فیصد ہو گئی ہے۔
مزید برآں، بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس، پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹس اور شہداء فیملی ویلفیئر اسکیمز پر بھی منافع کی شرح 13.64 فیصد سے کم ہو کر 13.4 فیصد کر دی گئی ہے۔قومی بچت حکام کے مطابق شرحِ منافع میں یہ تبدیلی افراط زر کی حالیہ کمی، اسٹیٹ بینک کی مالیاتی پالیسی اور معاشی استحکام کے رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ ماہرین معاشیات اس اقدام کو مالیاتی توازن اور انفلیشن کنٹرول کا حصہ قرار دے رہے ہیں، تاہم چھوٹے سرمایہ کاروں اور ریٹائرڈ افراد کے لیے یہ فیصلہ یقینی طور پر کم آمدن کا باعث بنے گا.