منگل, جون 17, 2025, 6:03 صبح
MykNewsTv
MykRealEstate
  • Home Page
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • کرائم
  • کالم
No Result
View All Result
  • Home Page
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • کرائم
  • کالم
No Result
View All Result
MykNewsTv
No Result
View All Result
Home کالم

ڈیجیٹل میڈیا کا مثبت استعمال وقت کی اہم ضرورت

مین اسٹریم الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو ڈیجیٹل میڈیا نے کئی پہلوؤں میں پیچھے چھوڑ دیا ہے

in کالم
0 0
ڈیجیٹل میڈیا کا مثبت استعمال وقت کی اہم ضرورت

ڈیجیٹل میڈیا کا مثبت استعمال وقت کی اہم ضرورت

Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ڈیجیٹل میڈیا کا مثبت استعمال وقت کی اہم ضرورت

محسن شہزاد مغل
محسن شہزاد مغل

ڈیجیٹل میڈیا آج کل دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر استعمال ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا ٹولز کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا نے مین اسٹریم الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو کئی پہلوؤں میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ مختلف نظریات، مذہبی اور غیر مذہبی، فرقہ پرستی، انتہا پسندی، نسلی و لسانی تشدد، اور جرائم پیشہ گروہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے عوام کے ذہنوں میں اپنی مرضی کے خیالات پروان چڑھا رہے ہیں۔ خاص طور پر 15 سے 35 سال کی عمر کے نوجوان اس ڈیجیٹل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز کا خصوصی ہدف ہیں۔ اس کے علاوہ، ڈیجیٹل میڈیا نے روایتی سیاست اور حکومتی نظام کو چیلنج کیا ہے، اور یہ روایتی سوچ اور سیاست کے لئے ایک خطرہ بن کر ابھرا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا کا ہر پہلو مثبت نہیں اور اسے مثبت اور منفی دونوں بنیادوں پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر یہ ایک بڑے سیاسی ہتھیار کے طور پر بھی استعمال ہو رہا ہے، چاہے وہ پراپیگنڈا ہو، جعلی خبریں ہوں، یا ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش ہو۔ لیکن کیا ہم ڈیجیٹل میڈیا کے منفی پہلو کو دیکھتے ہوئے اس کے مثبت پہلو کو نظر انداز کر سکتے ہیں؟
ڈیجیٹل میڈیا کی بدولت طلباء دنیا بھر کی یونیورسٹیوں اور اداروں سے آن لائن کورسز کر سکتے ہیں اور جدید علوم تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے جو روایتی تعلیمی نظام تک رسائی نہیں رکھتے یا جو مالی مسائل کا شکار ہیں۔ آن لائن لرننگ پلیٹ فارمز نے لاکھوں لوگوں کو اعلیٰ معیاری تعلیم فراہم کی ہے۔ڈیجیٹل میڈیا نے کاروباری دنیا کو نئی جہتیں دی ہیں۔ چھوٹے کاروبار اور اسٹارٹ اپس بھی ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے اپنے پروڈکٹس اور سروسز کو دنیا بھر میں فروخت کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا مارکیٹنگ نے برانڈز کو کم خرچ میں زیادہ لوگوں تک پہنچنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ڈیجیٹل میڈیا نے سماجی تعلقات کو ایک نئے انداز میں تشکیل دیا ہے۔ آج کے دور میں لوگ دنیا کے کسی بھی حصے میں بیٹھے اپنے دوستوں، رشتہ داروں، اور کاروباری شراکت داروں سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل میڈیا نے خبروں اور معلومات کی فراہمی کے عمل کو تیز اور موثر بنایا ہے۔ لوگ کسی بھی وقت دنیا بھر کی خبروں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور اپنی دلچسپی کے موضوعات پر تازہ ترین معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بلاگز اور وی لاگز نے لوگوں کو اپنی معلومات اور تجربات دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے کا موقع دیا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا نے تفریح کے میدان میں بھی نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ یوٹیوب، نیٹ فلکس، اور سپوٹیفائی جیسے پلیٹ فارمز نے لوگوں کو اعلیٰ معیاری مواد تک رسائی فراہم کی ہے۔ اس کے علاوہ، لوگ خود بھی مواد تخلیق کر کے اسے دنیا بھر میں شیئر کر سکتے ہیں اور اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو اظہار کا موقع دے سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل میڈیا کے استعمال سے پرائیویسی کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لوگوں کی ذاتی معلومات کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے، اور ہیکرز ان معلومات کو چوری کر کے غلط مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کئی کمپنیاں اپنے صارفین کے ڈیٹا کو بیچتی ہیں، جس سے لوگوں کی پرائیویسی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
غلط معلومات اور فیک نیوز کا پھیلاؤ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ لوگ بغیر تصدیق کے معلومات کو شیئر کرتے ہیں، جس سے معاشرے میں الجھن اور افواہوں کا سلسلہ بڑھتا ہے۔ یہ خاص طور پر سیاسی اور سماجی مسائل کے حوالے سے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ فیک نیوز عوامی رائے کو متاثر کر سکتی ہے۔
لوگوں کی ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر مستقل موجودگی، لائکس اور فالوورز کی تعداد پر توجہ دینا، اور دوسروں کی زندگیوں سے موازنہ کرنا لوگوں میں احساسِ کمتری، ڈپریشن، اور اینگزائٹی جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، آن لائن ہراسانی (cyberbullying) بھی ایک سنگین مسئلہ ہے جو لوگوں کی ذہنی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا کا غیر ضروری اور غیر محدود استعمال وقت کے ضیاع کا سبب بن سکتا ہے۔ سوشل میڈیا، گیمز، اور ویڈیوز میں زیادہ وقت گزارنا لوگوں کی روزمرہ کی سرگرمیوں اور کاموں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، پروڈکٹیویٹی میں کمی آ سکتی ہے اور لوگ اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل میڈیا نے جہاں لوگوں کو قریب لایا ہے، وہیں اس نے سماجی تعلقات میں دوری بھی پیدا کی ہے۔ لوگ اب زیادہ تر آن لائن رابطے پر انحصار کرتے ہیں اور حقیقی زندگی میں ملنے جلنے کا رجحان کم ہو رہا ہے۔ اس سے سماجی تعلقات میں گہرائی کم ہو سکتی ہے اور لوگ ایک دوسرے سے دوری محسوس کر سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل میڈیا کے مثبت استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، اور اس کے منفی پہلوؤں کو روکنے کے لیے مناسب انتظامی پالیسیوں اور قانون سازی کی ضرورت ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا کو مکمل طور پر بند کرنے یا اس کی سختی سے روک تھام کرنے کی حکمت عملی غلط ہے کیونکہ سخت پالیسیوں سے منفی رجحانات مزید جنم لیتے ہیں۔
ڈیجیٹل میڈیا کو ہیجانی میڈیا یا فتنے و فساد کے مترادف سمجھنا کچھ حد تک درست ہو سکتا ہے، لیکن یکطرفہ پالیسی مناسب نہیں۔ ہمیں جدید انداز میں سوچنے کی ضرورت ہے، اور ڈیجیٹل میڈیا کو محض مخالفانہ ریاستی و سیاسی بیانیے کی بنیاد پر نہیں دیکھنا چاہیے۔
ڈیجیٹل میڈیا تعلیم اور معیشت کے باہمی تعلق کو بھی اجاگر کرتا ہے، اور عالمی دنیا سے ہمارے ملک، افراد، اور نوجوانوں کو جوڑ کر نئے علمی اور معاشی مواقع فراہم کرتا ہے۔ ڈیجیٹل میڈیا کی ترقی کے لیے ہمیں منفی پہلوؤں کا سامنا کرنے کے لیے ایسی قانون سازی لانی چاہیے جو ہمیں ڈیجیٹل دنیا سے دور نہ کرے بلکہ مثبت مواقع فراہم کرے۔
پاکستان میں پہلے ہی مسائل کی کمی نہیں، اور متبادل آوازوں کی تعداد بھی کم ہے۔ تنقید کو قبول کرنے کی بجائے، یہ طرز عمل سیاسی و جمہوری عمل کو کمزور کر رہا ہے۔ اگرچہ بعض لوگ تنقید میں حدود پار کرتے ہیں یا مخالفانہ مہم میں شامل ہوتے ہیں، لیکن ان مسائل کا حل تعلیم و تربیت سے ہی ممکن ہے۔ حکومت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ تنقید کرنا شہریوں کا حق ہے اور اس حق کا ذمہ داری سے استعمال بہتر جمہوری معاشرے کی طرف لے جا سکتا ہے۔
صرف حکومت ہی نہیں بلکہ معاشرے کے مختلف کمزور اور محروم طبقے بھی جعلی خبروں اور مخالفانہ مہم کا سامنا کر رہے ہیں، جس سے ردعمل، غصہ، تعصب اور نفرت پیدا ہو رہی ہے۔ مسائل کثیر جہتی ہیں اور ان کا حل بھی کثیر جہتی ہونا چاہیے۔ ملک کی سیاسی قیادت کو دو طرفہ بات چیت اور باہمی تعاون سے سیاسی ہم آہنگی پیدا کرنی چاہیے۔
ڈیجیٹل میڈیا سے جڑے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے، جمہوریت پسند قیادت کو مثبت سیاست اور روایتی فریم ورک سے باہر نکل کر نئی سوچ اپنانا ہوگی۔ مختلف عملی و فکری ماہرین سے مکالمہ اور عالمی تجربات سے سیکھنا ہوگا۔ جعلی خبروں، پروپیگنڈا، اور ریاست مخالف عناصر سے نمٹنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جانے چاہئیں:
تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک لٹریسی (پڑھنا لکھنا) کی تعلیم کو ترجیح دیں۔ غیر رسمی تعلیم جیسے مدارس اور میڈیا میں بھی اس پر زور دیں۔
نصاب کی تبدیلی: تعلیمی نصاب میں آن لائن معلومات کی جانچ، تنقید، تعصبات کی پہچان اور جعلی خبروں کی شناخت کو شامل کریں۔
قانون سازی: تمام متعلقہ فریقین کو شامل کر کے ایسے قوانین بنائیں جو آن لائن مواد کی درستگی کو یقینی بنائیں اور جعلی خبروں کا خاتمہ کریں۔
متبادل بیانیہ: حکومت کے مخالف نظریات کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹھوس شواہد اور دلائل پر مبنی متبادل بیانیہ پیش کریں۔
باہمی اشتراک: حکومت، ڈیجیٹل کمپنیاں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل خطرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں۔
نگرانی اور آگاہی: ڈیجیٹل میڈیا کی نگرانی کے نظام کو شفاف بنائیں اور شہریوں کو اس کے بارے میں آگاہ کریں۔
ڈیجیٹل فرانزک: مجرموں کی تفتیش اور قانونی کارروائی کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور صلاحیتوں کو فروغ دیں۔
بین الاقوامی تعاون: جدید پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں اور قومی اتفاق رائے پر مبنی حکمت عملی اپنائیں۔

Previous Post

بجلی کے بل عوام کو کرنٹ لگا دیتے ہیں:بلاول بھٹو

Next Post

شہباز شریف عہدہ چھوڑتے ہی مسنگ پرسن ہو جائیں گے:عمران خان

مزیدخبریں

کالم

مہنگائی کا مخمصہ: پاکستان کی معیشت کا آئینہ

06/04/2025
کالم

آرمی چیف جنرل عاصم مُنیر کی قیادت اور پاک فوج کی کامیابی

05/11/2025
کالم

افواجِ پاکستان نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔

05/09/2025
کالم

لاہور پروٹوکول کلچر جیسے ناسور کی زد میں

03/15/2025
کالم

جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ

03/14/2025
پاکستانی سیاحت: ابھی نہیں تو کبھی نہیں
کالم

پاکستانی سیاحت: ابھی نہیں تو کبھی نہیں

01/15/2025
Next Post
شہباز شریف عہدہ چھوڑتے ہی مسنگ پرسن ہو جائیں گے:عمران خان

شہباز شریف عہدہ چھوڑتے ہی مسنگ پرسن ہو جائیں گے:عمران خان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ ترین

اسرائیل، ایران کشیدگی کے تناظر میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورۂ امریکہ غیر معمولی اہمیت اختیار کر گیا

06/16/2025

Golden coins isolated on black background

سونے کی قیمت میں نمایاں کمی

06/16/2025

پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا امکان، نئی قیمتیں کیا ہوں گی؟

06/15/2025

محکمہ موسمیات نے ملک بھر کے لیے ہنگامی الرٹ جاری کر دیا

06/14/2025

اسرائیل نے ایران کو "پرائمری وار فرنٹ” قرار دے دیا، غزہ دوسرے درجے پر چلا گیا

06/14/2025

ملک بھر کے 34 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی، 47 ماحولیاتی نمونے مثبت

06/14/2025

اگست 2024
پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار
 1234
567891011
12131415161718
19202122232425
262728293031  
« جولائی   ستمبر »
Myk-News-Tv

ایم وائے کے نیوزٹی وی پر آپ کو پاکستان سمیت دنیا بھر کی تازہ ترین خبریں مستند ذرائع کے ساتھ ملیں گی اس کے ساتھ ساتھ روزانہ ہونے والے ٹاک شوز اورایم وائے کے نیوز ٹی وی کی مختلف ویڈیوز بھی دیکھ سکیں گے

No Result
View All Result

Copyright © 2022, All Rights Reserved | MYK News Tv | Proudly Hosted by MYK AutoTrader Japan Co. Ltd

  • Contact Us
  • About Us
  • Privacy Policy

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • Home Page
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • کرائم
  • کالم

Copyright © 2022, All Rights Reserved | MYK News Tv | Proudly Hosted by MYK AutoTrader Japan Co. Ltd