اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز) ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم کی حقیقت پولیس تفتیش کے دوران کھل کر سامنے آ گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے بعد اس کی تلاشی لی گئی تو اس کی جیب سے صرف چند سو روپے برآمد ہوئے، جبکہ وہ خود کو بڑے زمیں دار (لینڈ لارڈ) کا بیٹا ظاہر کرتا رہا تھا۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ ملزم عمر حیات نے امیر بننے کا جھوٹا تاثر دینے کے لیے فیصل آباد سے کرائے پر فورچیونر گاڑی حاصل کی، جس میں وہ 29 مئی اور 2 جون کو اسلام آباد آیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نے گاڑی کا کرایہ ابھی تک ادا نہیں کیا۔ تحقیقات کے مطابق ملزم کے والد دراصل گریڈ 16 کے ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں، اور ان کا کوئی جاگیردارانہ یا لینڈ لارڈ پس منظر نہیں۔ قتل کے بعد ملزم نے فورچیونر گاڑی چھوڑ دی، بائیک رائیڈ بُک کی اور لاری اڈے پہنچا جہاں سے وہ بس میں سوار ہو کر واپس فیصل آباد فرار ہو گیا۔
ملزم کی یہ چالاکی پولیس اور عوام کے لیے باعثِ حیرت بنی ہوئی ہے، کیونکہ وہ سوشل میڈیا پر اثرانداز ہونے والی لڑکی سے تعلق بنانے کے لیے نہ صرف جھوٹ بولتا رہا بلکہ ایک مکمل فریب زدہ امیج بنا کر سامنے آیا۔ پولیس تفتیش جاری ہے اور اس سے مزید انکشافات متوقع ہیں۔